قرینہ عرفی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



عرف کے حکم کے مطابق اگر متکلم کی مرادِ جدی پر ایک شیء قرینہ بنے تو اس کو قرینہِ عرفی کہتے ہیں۔


تعریف

[ترمیم]

عرف کی نگاہ میں ہر وہ جگہ جہاں ایسا قرینہ موجود ہو جو مخاطب کو متکلم کے معنیِ مراد کی طرف رہنمائی کرے اس کو قرینہِ عرفی کہتے ہیں۔

← مثال


مثلا: لباس، شوہر کے گھر میں زنانہ جوتوں کا ہونا اور زینت و میک اپ کا سامان ہونا وغیرہ عرفی قرینہ ہے کہ یہ سب سامان اس گھر کی خاتون کی ملکیت ہے۔
[۱] فرہنگ تشریحی اصطلاحات اصول، ولائی، عیسی، ص۲۹۲۔
[۲] ترمینو لوژی حقوق، جعفری لنگرودی، محمد جعفر، ص۵۴۲۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. فرہنگ تشریحی اصطلاحات اصول، ولائی، عیسی، ص۲۹۲۔
۲. ترمینو لوژی حقوق، جعفری لنگرودی، محمد جعفر، ص۵۴۲۔


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۵۳۲، یہ تحریر مقالہ قرینہ عرفی سے مأخوذ ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : فقہی اصطلاحات | قرینہ




جعبه ابزار