قیافہ شناسی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



ظاہری علامات اور امارت دیکھ کر بعض لوگوں کو بعض دیگر کے ساتھ ملحق کرنا اور اس طریقے سے نسب کو ثابت کرنا قیافہ شناسی کہلاتا ہے۔


قیافہ شناسی سے مراد

[ترمیم]

شیخ مرتضی انصاری نے اپنی کتاب مکاسب میں تحریر کیا ہے کہ قائف اس شخص کو کہتے ہیں جو آثار اور علامات کی پہچان رکھتا ہے اور باپ اور بیٹے کے درمیان یا دو بھائیوں کے درمیان شباہت دیکھ کر شناخت کر لے۔ قیافہ سے مراد بعض لوگوں کا بعض دیگر کے ساتھ ملحق کرنا اور ان کے نسب کی شناخت کرنا ہے۔

قیافہ شناسی کا حکم

[ترمیم]

فقہاء کا اجماع ہے کہ اس صورت میں قیافہ شناسی حرام ہے جب اس عمل کے انجام دینے سے حرام امور مترتب ہوتے ہوں۔ البتہ اس عمل کے ذریعے کسی شخص کے نسب کو معلوم کرنا اور اس پر اعتقاد رکھنا یا علم یا ظن رکھنا اس عمل کے حرام ہونے کی دلیل نہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. طباطبائی، سید علی، ریاض المسائل، ج۸، ص۷۲۔    
۲. بحرانی، شیخ یوسف، الحدائق‌ الناضرة، ج۱۸، ص۱۸۲۔    
۳. شہید ثانی، زین الدین، الروضیۃ البہیۃ فی شرح اللمعۃ الدمشقیۃ، ج۳، ص۲۱۵۔    
۴. شیخ انصاری، مرتضی، المکاسب، ج۲، ص۷۔    
۵. طباطبائی، سید علی، ریاض المسائل، ج۸، ص۷۳۔    
۶. بحرانی، شیخ یوسف، الحدائق‌ الناضرة، ج۱۸، ص۱۸۲۔    
۷. شہید ثانی، زین الدین، الروضۃ البہیۃ فی شرح اللمعۃ الدمشقیۃ، ج۳، ص۲۱۵۔    
۸. شیخ انصاری، مرتضی، المکاسب، ج۲، ص۷۔    


مأخذ

[ترمیم]

جابری عرب‌لو، محسن، فرہنگ اصطلاحات فقخ فارسی، ص۱۴۸۔






جعبه ابزار