لغت
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
لغت ان آوازوں كو كہتے ہىں جنہىں اىجاد كر كے ہر قوم اپنى مراد اور اغراض كو بىان كرتى ہے۔
[ترمیم]
لفظِ لغت
اصل مىں «لُغوَة» بر وزن ـ فعلہ ـ تھا۔ اس اعتبار سے اس كے حروف اصلى لام، غىن، واؤ (ل، غ، و) ہے۔ جبكہ بعض كے نزدىك اس كے اصل حروف «لغی» ہىں۔ اس لفظ كے اختتام پر تاء ہر دو اقوال كى صورت مىں حرفِ اصلى نہىں ہے بلكہ تاء كا اضافہ اس كے آخرى
حرف كو محذوف كرنے كى وجہ سے كىا گىا ہے۔ گوىا اس كے آخرى حرف كى جگہ پر تاء كو قرار دىا گىا ہے۔ اس كى جمع لغات آتى ہے۔
علی اکبر دھخدا كى طرف بعض قائل ہىں كہ يہ
کلمہ ىونانى لفظ لگس (Logos) سے لىا گىا ہے۔
[ترمیم]
لغت كى تعرىف كرتے ہوئے كہا گىا ہے: «هی اصوات یعبر بها کل قوم عن اغراضهم»؛ لغت آوازوں كا مجموعہ ہے جس كے ذرىعے سے ہر قوم اپنى اغراض كو بىان كرتى ہے۔
ىعنى لغت آواز ىا آوازوں كا مجموعہ ہے ہر قوم اپنے ما فى الضمىر اور اپنى اغراض كو بىان كرنے كے لىے ان آوازوں كا سہارا لىتى ہے اور الفاظ كے ذرىعے افہام و تفہىم كو انجام دىتے ہىں۔
بالفاظِ دىگر لغت اىسے الفاظ كا مجموعہ ہے جن كو مختلف معانى كے لىے اىجاد كىا گىا ہے۔ ىا لغت اىسا
کلام ہے جو ہر قوم كے درمىان رائج اور متدوال ہوتا ہے۔
خواجہ طوسی اپنى كتاب
اساس الاقتباس مىں لكھتے ہىں:لغت ان
الفاظ كو كہتے ہىں جس كا ہر قوم كے ساتھ خاص نوعىت كا تعلق ہوتا ہے اور وہ
مشہور مطلق نہ ہو، جىسے تازى مىں معربات اور قبائل كى لغات ہىں۔
بعض اوقات لغت كا
اطلاق علوم عربیہ كى تمام اقسام پر ہوتا ہے۔
[ترمیم]
[ترمیم]
عربلو، محسن، فرہنگ اصطلاحات فقہ فارسی، ص۱۵-۱۶۔ اس صفحے کے زمرہ جات :
لغت