متقی حضرات کی رہبریت

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



قرآن مجید کی بعض آیات میں اس امر کی طرف اشارہ ہوا ہے کہ معاشرہ کی رہبریت کے لیے متقی حضرات سب سے زیادہ شائستگی رکھتے ہیں۔


رہبریت کے لیے شائستگی

[ترمیم]

عبادالرحمن، وہ لوگ ہیں جو زمین پر متقی انسانوں کی رہبریت کرنے کے لیے سب سے زیادہ سزاوار تر اور اس منصب کے لیے دوسروں سے زیادہ لائق تر ہیں:
سورہ فرقان میں پہلے عبادالرحمن کی صفات گنوائی گئیں اور آخر میں ان کے بارے میں وارد ہوا:
وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا؛اور جو دعا کرتے ہیں: اے ہمارے رب! ہمیں ہماری ازواج اور ہماری اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا امام بنا دے۔»

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. فرقان/سورہ۲۵، آیت۶۳۔    
۲. فرقان/سورہ۲۵، آیت۷۴۔    
۳. مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونہ، ج۱۵، ص۱۶۸۔    
۴. ترجمہ محسن علی نجفی، فرقان:۷۴۔    


ماخذ

[ترمیم]
مرکز فرہنگ و معارف قرآن، فرہنگ قرآن، ج۸، ص۳۹۳، ماخوذ از مقالہ «رہبری متقین»۔    



جعبه ابزار