لفظ مرتجل
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
ایک
لفظ کو جب اپنے پہلے معنی سے دوسرے معنی میں منتقل کر کے
استعمال کیا جائے اور اس نے پہلا معنی ترک نہ کیا ہو تو اس کو مرتجل کہتے ہیں۔
[ترمیم]
جب
لفظ کو اس کے واحد ہونے کے اعتبار سے تقسیم کیا جاتا ہے تو یہ لفظِ واحد
مختص،
مشترک لفظی، منقول،
مرتجل اور حقیقت و
مجاز میں تقسیم ہوتا ہے۔ نیز اس لفظِ واحد کا یا تو ایک معنی ہو گا یا متعدد معانی ہوں گے۔ اگر اس کا ایک معنی ہو تو وہ
مختص کہلاتا ہے اور اگر متعدد معانی مدنظر رکھیں تو متعدد اقسام سامنے آتی ہیں۔
لفظِ مرتجل لفظِ واحد کی اقسام میں سے ہے جس کے متعدد معانی ہوتے ہیں۔ اس کی تعریف میں اختلاف وارد ہوا ہے۔ بعض کہتے ہیں کہ لفظِ مرتجل وہ لفظ ہوتا ہے جو معنی کے لیے وضع کیا گیا ہے، اس کے بعد وہ کسی دوسرے معنی میں
استعمال ہونے لگا اور دوسرے معنی کی پہلے معنی سے کوئی مناسبت نہیں تھی بلکہ اس لفظ نے دوسرے معنی میں استعمال کی وجہ سے دوسرے معنی میں غلبہ پیدا کر لیا۔
بعض کا کہنا ہے کہ لفظِ مرتجل سے مراد وہ لفظ ہے جو پہلے ایک معنی کے لیے
وضع کیا گیا ہو اور اس کے بعد وہ دیگر معانی کے لیے
وضع ہوا اور ان میں
استعمال ہونے لگا ۔ اکثر و بیشتر اعلام شخصی اور افرادو جگہوں کے نام مرتجل ہیں، مثلا لفظِ اسد کہ یہ پہلے شیر جوکہ حیوان ہے کے لیے وضع کیا گیا ، اس کے بعد کسی فرد کا نام رکھ دیا گیا۔
[ترمیم]
لفظ منقول اور مرتجل ایک دوسرے سے مشابہ ہیں۔ ان میں درج ذیل دو بنیادی فرق ہیں:
۱۔
لفظِ منقول میں لفظ جب دوسرے معنی میں منتقل ہو کر
استعمال ہوتا ہے تو وہ اپنا پہلا معنی ترک کر دیتا ہے لیکن مرتجل اپنا پہلا معنی ترک نہیں کرتا۔
۲۔
لفظ منقول کے پہلے معنی میں اور دوسرے معنی میں مناسبت پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے لفظ دوسرے معنی میں منتقل ہو کر
استعمال ہوتا ہے جبکہ مرتجل کے پہلے اور دوسرے معنی میں کسی قسم کی مناسبت وجود نہیں رکھتی۔
[ترمیم]
[ترمیم]
فرہنگنامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۶۷۳، برگرفتہ از مقالہ لفظ مرتجل۔