مفہوم لقب

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



مفہوم لقب سے مراد لقب کے منتفی ہونے کی صورت میں حکم کا منتفی ہونا یا نہ ہونا ہے۔ اس سے اصول فقہ میں بحث کی جاتی ہے اور جائزہ لیا جاتا ہے کہ علم فقہ میں اس ضابطہ سے حکم شرعی استنباط کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔


تعریف

[ترمیم]

علماء اصول کی نظر میں لقب اعم تر ہے کہ وہ اسم جنس ہو، مثلا رجل و مرأۃ یا علم شخص ہو، جیسے محمد و علی، یا جامد ہو یا مشتق۔ اس مثال میں دقت کیجیے: أطۡعِمِ الۡفَقِیۡرَ، اس مثال میں مفہومِ لقب یہ بنے گا: جو فقیر نہیں ہے اس کو کھانا نہ کھلاؤ۔ علماء اصول میں اختلاف ہے کہ اس مثال میں لقب آيا مفہوم رکھتا ہے یا نہیں؟ اکثر و بیشتر شیعہ و سنی علماء لقب کے لیے مفہوم ہونے کے قائل نہیں ہیں۔
[۳] اصول الفقہ، ابو زہره، محمد، ص۱۴۱۔
[۴] التمہید فی تخریج الفروع علی الاصول، اسنوی، عبد الرحیم بن حسن، ص۲۶۱۔
[۵] الوجیز فی اصول الفقہ، زحیلی، وہبہ، ص۱۷۳۔
[۷] اصول الفقہ، خضری، محمد، ص۱۴۴۔
[۹] شرح اصول فقہ، محمدی، علی، ج۱، ص۲۸۳۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. اصول الفقہ، مظفر، محمد رضا، ج۱، ص۱۳۰۔    
۲. کفایۃ الاصول، آخوند خراسانی، محمد کاظم بن حسین، ص۲۱۲۔    
۳. اصول الفقہ، ابو زہره، محمد، ص۱۴۱۔
۴. التمہید فی تخریج الفروع علی الاصول، اسنوی، عبد الرحیم بن حسن، ص۲۶۱۔
۵. الوجیز فی اصول الفقہ، زحیلی، وہبہ، ص۱۷۳۔
۶. انوار الاصول، مکارم شیرازی، ناصر، ج۲، ص۷۹۔    
۷. اصول الفقہ، خضری، محمد، ص۱۴۴۔
۸. نہایۃ الافکار، عراقی، ضیاء الدین، ج۱، ۲، ص۵۰۲۔    
۹. شرح اصول فقہ، محمدی، علی، ج۱، ص۲۸۳۔
۱۰. اصطلاحات الاصول، مشکینی، علی، ص۲۵۱۔    
۱۱. الموجز فی اصول الفقہ، سبحانی تبریزی، جعفر، ج۱، ۲، ص۱۷۹۔    
۱۲. المعجم الاصولی، حیدر، محمد صنقور علی، ج۲، ص۴۹۸۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۷۶۸، یہ تحریر مقالہ مفہوم لقب سے ماخوذ ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : اصولی اصطلاحات | مفاہیم | مفہوم مخالف




جعبه ابزار