مولوی گرگیج کا معافی نامہ

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



مولوی گرگیج ( صوبہ گلستان آزاد شھر کے اہل سنت امام جمعہ اور دارالعلوم فاروقیہ گالیکش) کے مدیر نے نماز جمعہ کے خطبہ میں کہا ہے کہ: زین العابدین کی مادر، یزدگرد کی دختر تھیں کہ جنہیں عمر بن خطاب نے ایران فتح کرنے کے بعد امام حسینؑ کے عقد میں دیا اور نو معصوم آئمہؑ بھی آگے چل کر اسی نسل سے وجود میں آئے ہیں، پس اگر عمر کی خلافت کو قبول نہ کریں تو آئمہؑ کا اعتبار اور ان کا نسب زیر سوال چلا جاتا ہے۔


معافی نامے کا متن

[ترمیم]

گرگیج نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام جاری کر کے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی باتوں کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیا گیا ہے اور ان میں کانٹ چھانٹ کی گئی ہے؛ نیز وہ عوام کے مذہبی جذبات مجروح ہونے پر معذت خواہ ہیں۔
ان کے پیغام کا متن یہ ہے:
عذرخواهی مولوی گرگیج
سوشل میڈیا پر موجود عزیزوں کو سلام، اس ہفتہ (۱۹ آذر ۱۴۰۰ بمطابق ۱۰ دسمبر ۲۰۲۱ء) کے خطبہ جمعہ میں مفصل مطالب پیش کیے گئے تھے کہ جن کی ویڈیو موجود ہے، دوسری جانب ہم اپنے آپ کو اہل بیتؑ کے ارادت مند اور عاشق سمجھتے ہیں اور اس ارادت مندی کو بارہا جمعہ کے خطبات، تحریروں اور بیانات و انٹرویوز میں بیان کر چکے ہیں؛ اہل بیتؑ اور رسول خداؐ کے اصحاب کی محبت میرے قلبی ایمان کا حصہ ہے؛ پیغمبر اعظمؐ کے اہل بیتؑ کی توہین حرام اور کفر ہے۔
میری تقریر کی وجہ ایام فاطمیہ کے دوران گلی کوچوں اور سڑکوں پر توہین آمیز بینرز لگانا اور فرقہ واریت پھیلانے والی تقاریر کرنا ہے؛ ہزاروں مرتبہ خدا سے پناہ مانگتا ہوں کہ میرے دل میں رسول گرامی کے خاندان اور نسل پاک کی نسبت کینہ، کدورت یا عداوت ہو یا میں کسی توہین کا ارتکاب کروں۔
سعدی کے بقول:
« خدایا به حق بنی فاطمه، که با قول ایمان بُود خاتمه».
بعض لوگوں نے جان بوجھ کر کسی غرض کی وجہ سے لوگوں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کیا ہے اور میرے کلام و مطالب کی تحریف کر رہے ہیں اور ان کی کانٹ چھانٹ کر رہے ہیں کہ ملک کے موجودہ نازک حالات میں ہم اجازت نہیں دیں گے کہ کچھ لوگ اہل سنت اور اہل تشیع میں تفرقہ پیدا کرنے کے اسباب فراہم کریں۔
آخر میں یاد آوری کرنا چاہتا ہوں کہ جس اہل سنت کے دل میں رسول اللہ اور ان کے پاک خاندان کی محبت نہ ہو اور ان کے اعمال کی پیروی نہ کرے، وہ اہل سنت نہیں ہے اور اگر میری باتوں کی وجہ سے کوئی غلط فہمی پیدا ہو گئی ہے تو اس پر تمام عزیزوں سے معذرت خواہ ہوں۔
اسی طرح انہوں نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے اہل بیتؑ کی نسبت اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے پیغمبر پر ایمان ، اہل بیتؑ سے محبت اور ان کی طہارت پر یقین کو اہل سنت کے ایمان و عقائد کا حصہ قرار دیا ہے۔ نیز اپنے کلام سے اخذ کیے جانے والے مفاہیم کو رد کرتے ہوئے کہا: ہم پیغمبر بلکہ تمام انبیاء اور اہل بیتؑ جیسے نیک انسانوں کی نسل کو پاک و پاکیزہ سمجھتے ہیں اور ہرگز کوئی ان کےنسب کے بارے میں سوال نہیں کر سکتا اور اگر کرے تو اس کا ایمان مشتبہ ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. خبرگزاری حوزه۔    
۲. خبرگزاری حوزه۔    


ماخذ

[ترمیم]
گروه محققین ویکی فقہ۔






جعبه ابزار