پیشانی
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
عربی زبان میں پیشانی کو
الجَبۡهَة کہتے ہیں۔ پیشانی سے مراد انسانی چہرہ پر وہ اونچی جگہ ہے جو سر کے بالوں اور آنکھوں کی بھووں کے درمیان ہوتی ہے۔ لفظِ پیشانی کا استعمال علم فقہ کے متعدد ابواب طہارت، نماز اور
حج میں آتا ہے۔
[ترمیم]
علم فقہ میں پیشانی کی تعریف بیان کی گئی ہے کہ چہرہ کی اونچی جگہ کو پیشانی (
جَبۡہۃ) کہتے ہیں اور آنکھوں کے دونوں طرف اوپر کے حصے سے بالوں کے شروع ہونے تک کی جگہ کو
الجَبِیۡن کہا جاتا ہے۔
اردو زبان میں ہر دو مورد کو پیشانی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔
علم فقہ میں
تیمم کے واجبات میں سے ایک پیشانی کو ہتھیلیوں سے
مسح کرنا ہے۔ اس مسئلہ میں فقہاء میں اختلاف وارد ہوا ہے کہ پیشانی کی دونوں اطراف پر مسح کرنا واجب ہے یا نہیں؟
اسی طرح میّت کے احکام میں آیا ہے کہ واجب ہے کہ میّت کی پیشانی پر
کافور ملا جائے۔
میت کو
حنوط کرنے کے احکام میں وارد ہوا ہے کہ میت کے سات مقامات کو حنوط کرنا واجب ہے البتہ اس کی ابتداء بیشانی سے کرنا مستحب ہے۔ اگر کافور اتنی مقدار میں نہ ہو کہ تمام مقامات پر ملا جا سکے تو پیشانی کو تمام مقامات پر فوقیت دی جائے گی۔
[ترمیم]
نماز کے سجدے میں جسم کے سات اعضاء کا زمین پر لگانا
واجب ہے جن میں سے ایک پیشانی ہے۔
بعض فقہاء نے تصریح کی ہے کہ
سجدہِ شکر میں مستحب ہے کہ پیشانی کی دونوں طرفوں کو بھی زمین پر لگایا جائے۔
[ترمیم]
مستحب ہے کہ مومنین جب آپس میں ملاقات کریں تو ایک دوسرے کی پیشانی کو بوسہ دیں۔
[ترمیم]
[ترمیم]
فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج۲، ص۳۰۰۔ بعض حوالہ جات محققین ویکی فقہ اردو کی جانب سے اضافہ کیے گئے ہیں۔