کھڑا پانی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



کھڑے پانی کو عربی میں مَاءُ الرَّاکِد اور فارسی میں آبِ راکد کہتے ہیں۔ باب طہارت میں اس سے بحث ہوتی ہے۔


کھڑے پانی کے احکام

[ترمیم]

راکد عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی ساکن اور غیر متحرک کے ہیں۔ فقہی احکام میں کھڑے پانی کے مسائل کو بیان کرنے کے لیے فقہی کتب میں راکد کا لفظ کثرت سے استعمال ہوا ہے۔

اگر آبِ راکد یعنی کھڑا پانی آب کر کی مقدار کے مطابق ہو تو اس پر آبِ کُر کے احکام جاری ہوں گے۔ لیکن اگر کھڑا پانی کُر کی مقدار سے کم ہو تو اس پر قلیل پانی کے احکام جاری ہوں گے۔ البتہ اگر کھڑا پانی آبِ کر کے منبع سے یا آبِ جاری کے ساتھ متصل ہو تو اس صورت میں نجاست کے ملنے سے یہ نجس نہیں ہو گا اور اس پر آب جاری کا حکم لاگو ہو گا۔

کھڑے پانی میں پیشاب کرنا

[ترمیم]

کھڑے پانی میں پیشاب کرنا مکروه ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. ابن فارس، احمد، معجم مقاییس اللغۃ، ج ۲، ص ۴۳۳۔    
۲. طباطبائی یزدی، سید محمد کاظم، العروة الوثقی، ج۱، ص۷۹۔    
۳. خمینی، سید روح‌ اللہ، توضیح المسائل، ج۱، ص۶۔    
۴. طباطبائی یزدی، سید محمد کاظم، العروة الوثقی، ج۱، ص۳۴۴۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج۱، ص۹۷۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : احکام طہارت | پانی | فقہی مباحث




جعبه ابزار