ہبہ معوضہ
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
ہر جگہ جہاں
عوض کے مقابلے میں ہبہ ہو اس کو ہبہِ معوضہ کہتے ہیں۔
[ترمیم]
مکاسب میں
شیخ انصاری بیان کرتے ہین: ہبہِ معوضہ اس ہبہ کو کہتے ہیں جو عوض کی شرط میں عطا کیا جائے۔
اس صورت میں ہبہ دینے والا یعنی
واہب عوض لینے کے بعد ہبہ کی طرف رجوع نہیں کر سکتا اور اس کو پلٹا نہیں سکتا۔
اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہبہِ معوضہ
لازم ہے۔ کتاب
الحدائق الناضرۃ سے جو استفادہ ہوتا ہے کہ اس کے مطابق اس صورت میں ہبہ کا لزومی و لازمی ہونا مکتبِ امامیہ کے نزدیک اجماعی و اتفاقی مسئلہ ہے۔
[ترمیم]
[ترمیم]
جابری عرب لو، محسن، فرہنگ فقہ اصطلاحات اسلامی، ص۱۸۴۔