یزید بن مظاہر اسدی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



یزید بن مظاہر اسدی عاشور کے دن امام حسینؑ کے اصحاب میں سے تھے۔


یزید بن مظاہر اسدی کا روز عاشور رجز

[ترمیم]

ابو مخنف سے منسوب مقتل اور بعض متاخر مصادر میں منقول ہے کہ یزید بن مظاہر اسدی عاشور کے دن میدان جنگ کی طرف روانہ ہوئے اور ان الفاظ میں رجز پڑھ رہے تھے:
أنا یَزیدُ وَ ابی مَظاهِرْ • اشْجَعُ مِنْ لَیْثِ الثَّری مُبادِر
وَ الطَّعْنُ عِنْدِی لِلطُّغاةِ حاضِرْ • یا رَبِّ إنّی لِلْحُسَیْنِ ناصِرْ
وَ لِابْنِ هِنْدٍ تارِکٌ وَ هاجِرْ • وَ فی یَمینی صارِمٌ وَ باتِرْ
میں یزید ہوں، میرے والد مظاہر ہیں، میں شیروں سے زیادہ شجاع ہوں، میرا نیزہ ظالموں کو تتر بتر کرنے کیلئے آمادہ ہے، پرودگار! میں حسین کا ناصر ہوں اور ہند کے بیٹے سے روگردان اور دور ہوں جبکہ میرے ہاتھ میں تیز شمشیر ہے۔
آپ پچاس افراد کو قتل کرنے کے بعد آخرکار شہید ہو گئے۔
[۲] تذکرة الشهداء، حبيب الله كاشاني، ج۱، ص۱۲۹۔
[۳] فرسان الهیجاء، ذبيح الله محلاتي، ج۲، ص۱۵۳-۱۵۴۔


← رجز کے بارے میں آرا


طبری اور ابن کثیر کی ابومخنف سے نقل کردہ ایک روایت کے مطابق یہی رجز کچھ رد و بدل کے ساتھ یزید بن زیاد بن مہاصر اور ابوالشعثاء کندی کی طرف منسوب ہے۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. متقل الحسین، ابو مخنف، ج۱، ص۱۰۷.    
۲. تذکرة الشهداء، حبيب الله كاشاني، ج۱، ص۱۲۹۔
۳. فرسان الهیجاء، ذبيح الله محلاتي، ج۲، ص۱۵۳-۱۵۴۔
۴. تاریخ طبری، ابو جعفر، ج۵، ص۴۴۵۔    
۵. البدایة و النهایه، ابن کثیر، ج۸، ص۱۸۶۔    


ماخذ

[ترمیم]

جمعی از نویسندگان، پژوهشی پیرامون شہدائے کربلا، ص۴۰۱۔    






جعبه ابزار