حدیث ضریر
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
روايت ضرير
علم حدیث كى ايك اصطلاح ہے۔ روايت ضرير اس روايت كو كہتے ہيں جو ايك نابينا كے توسط سے نقل كى گئى ہو۔
[ترمیم]
ضرير
لغت ميں نابينا كو كہتے ہيں۔
اصطلاح ميں روايت ضرير اس روايت كو كہتے ہيں كہ ايك نابينا شخص نے جس كو نقل كيا ۔ فرق نہيں پڑتا كہ وہ شخص پيدائشى نابينا تھا يا كسى مرض كے عارض ہونے كى وجہ سے نابينا ہو گيا۔
نابينا شخص كى روايت كو قبول كرنے كے بارے ميں درج ذيل اقوال ہيں:
۱- اگر نابينا راوى ميں
راوی ميں معتبر ديگر شرائط پائى جائيں تو اس كو قبول كيا جائے گا۔
نابينا كى روايت قبول كرنے ميں كسى قسم كا اختلاف وارد نہيں ہوا بلكہ تمام
صحابہ اور سلف و خلف نابينا كى روايت كے قبول كرنے ميں متفق ہيں۔
۲- نابينا كى رروايت قابل قبول نہيں ہے۔ يہ قول بعض
اہل سنت داشنمندوں كى طرف منسوب ہے۔
[ترمیم]
بعض كا نظريہ ہے كہ اگر نابينا راوى نے
استادِ حدیث سے حديث خود سنى ليكن اس كو صحيح حفظ نہ كر سكا تو اس حديث كو اس وقت تك نقل نہيں كر سكتے جب تك وہ كسى ثقہ شخص سے مدد نہ لے كہ نابينا نے جو سنا يا لكھا ہے اس كے محفوظ كرنے ميں كسى قسم كى تبديلى نہيں ہوئى اور اور جب
ثقہ اس كے ليے حديث كو پڑھ رہا ہو يہ قدر احتياط كرے كہ اس كو
ظن حاصل ہو جائے كہ حديث ميں كسى قسم كى تبديلى واقع نہيں ہوئى ہے۔
[ترمیم]
اس اصطلاح كو روايتِ نابينا، حديثِ نابينا، خبرِ نابينا، خبر ضرير اور حديث ضرير سے بھى تعبير كيا جاتا ہے۔
[ترمیم]
[ترمیم]
پایگاه مدیریت اطلاعات علوم اسلامی، برگرفته از مقاله روایت ضریر، تاریخ بازیابی ۱۳۹۶/۹/۲۲۔