[ترمیم] آپ عاشور کے دن میدان جنگ میں روانہ ہوئے اور یہ رجز پڑھ رہے تھے: أَری بِها مُعلَمَةً افْواهُها • وَ النَّفسُ لایَنفَعُها إِشفاقُها دشمن کو نشان دار تیر ماروں گا ۔۔۔ کسی کو اس کا خوف فائدہ نہیں دے گا!
[ترمیم] اس امر کے پیش نظر کہ مذکورہ رجز کی ہلال بن نافع اور نافع بن ہلال کی طرف بھی نسبت دی گئی ہے، گمان ہوتا ہے کہ ہلال بن حجاج سے مراد وہی ہلال بن نافع یا نافع بن ہلال ہوں البتہ مورخین نے والد کے نام میں اشتباہ کیا ہو!۔
[۴]دائرة المعارف الحسینیّه، کرباسی، محمد صادق، ج۶، ص۱۱۱۔
[۵]دائرة المعارف الحسینیّه، کرباسی، محمد صادق، ج۶، ص۵۷۔