آخری مکی سورہ

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



قرآن کریم کی سب سے آخری مکی سورہ سے مراد مکہ میں نازل ہونے والی آخری سورہ ہے۔


مختلف اقوال

[ترمیم]

آخری مکی سورہ کے بارے میں تین اقوال نقل ہوئے ہیں:
۱. سوره عنکبوت: ابن عباس کی نظر میں سب سے آخری مکی سورہ سورہ عنکبوت ہے۔
۲. سوره مؤمنون: ضحاک اور عطاء کے مطابق سب سب سے آخری مکی سورہ سورہ مؤمنون ہے۔
۳. سوره مطففین: مجاہد کا کہنا ہے کہ سب سے آخری مکی سورہ سورہ مطففین ہے۔
[۱] رامیار، محمود، ۱۳۰۱ - ۱۳۶۳، تاریخ قرآن، ص۵۹۳۔
[۲] جلالی نائینی، محمد رضا، تاریخ جمع قرآن، ص۱۸۸۔
[۳] واحدی، علی بن احمد،اسباب النزول، ص۸۔
[۴] معرفت، محمد ہادی، التمہید فی علوم القرآن، ج۱، ص۱۶۹۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. رامیار، محمود، ۱۳۰۱ - ۱۳۶۳، تاریخ قرآن، ص۵۹۳۔
۲. جلالی نائینی، محمد رضا، تاریخ جمع قرآن، ص۱۸۸۔
۳. واحدی، علی بن احمد،اسباب النزول، ص۸۔
۴. معرفت، محمد ہادی، التمہید فی علوم القرآن، ج۱، ص۱۶۹۔
۵. سیوطی، عبد الرحمن بن ابی بکر، الاتقان فی علوم القرآن، ج۱، ص۹۶۔    
۶. زرکشی، محمد بن بہادر، البرہان فی علوم القرآن، ج۱، ص۱۹۴۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ علوم قرآنی، یہ تحریر مقالہ آخرین سورہ مکی سے مأخوذ ہے۔    






جعبه ابزار