آیات عام

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



آیات عام ان آیات کو کہا جاتا ہے جن کا اطلاق تمام افراد پر ہوتا ہے۔ اصول فقہ میں ان الفاظ کا جائزہ لیا جاتا ہے اور ان سے بحث کی جاتی ہے جو عموم بر دلالت کرتے ہیں۔


تعریف

[ترمیم]

عام ایسا لفظ ہے جو بغیر کسی حصر کے تمام افراد و مصادیق کو شامل ہو۔

قرآن کریم میں عام

[ترمیم]

قرآن کریم میں عام کے متعدد صیغے وارد ہوئے ہیں جن میں سے اہم ترین درج ذیل موارد میں استعمال ہوئے ہیں:
۱. اسم جنس جس پر الف لام استغراقی داخل ہو: جیسے وَالسَّارِقُ وَ السَّارِقَةُ فَاقْطَعُوا أَيْدِيَهُما۔ اس آیت کریمہ میں وَالسَّارِقُ وَ السَّارِقَةُ عام ہیں۔
۲. اسم جنس معرف بہ اضافت: وہ اسم جنس جسے معرفہ کی طرف مضاف کی صورت میں لایا گیا ہے، جیسے ...فَلْيَحْذَرِ الَّذينَ يُخالِفُونَ عَنْ أَمْرِه‌...۔ اس آیت کریمہ میں امر سے مراد تمام اوامرِ الہٰی ہیں۔
۳. جمع معرف بہ الف لام: وہ جمع جسے پر الف لام معرفہ داخل ہو، جیسے إِنَّ الْمُسْلِمينَ وَ الْمُسْلِماتِ وَ الْمُؤْمِنينَ وَ الْمُؤْمِنات‌... ۔
۴. جمع معرف بہ اضافت: وہ جمع جسے معرفہ کی طرف مضاف کیا گیا ہے: فَقاتِلُوا أَئِمَّةَ الْكُفْرِ إِنَّهُمْ لا أَيْمانَ لَهُمْ...۔ اسی طرح الفاظ کل، جمیع، اجمع، کافۃ، من شرطیۃ، نکره در سیاق نفی … وغیرہ الفاظِ عام ہیں جو آیات اور روایات میں وارد ہوئے ہیں۔ اسی طرح وہ آیات کریمہ جن کا مفاد عمومیت رکھتا ہے اور تمام افراد و مصادیق کو شامل ہے ان کو آیاتِ عام کہا جاتا ہے، جیسے يا أَيُّهَا النَّاس‌؛ يا أَيُّهَا الَّذينَ آمَنُوا؛ وَاللَّهُ يُحِبُّ الصَّابِرين؛ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنين‌ … وغیرہ۔ یہ وہ آیات کریمہ ہیں کہ ان کے معنی میں عمومیت پائی جاتی ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. مائده/سوره۵، آیت ۳۸۔    
۲. نور/سوره۲۴، آیت ۶۳۔    
۳. احزاب/سوره۳۳، آیت ۳۵۔    
۴. توبہ/سوره۹، آیت ۱۲۔    
۵. سیوطی، عبد الرحمن بن ابی بکر، الاتقان فی علوم القرآن، ج۳، ص۴۸-۵۲۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ علوم قرآنی، یہ تحریر مقالہ آیات عام سے مأخوذ ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : عام اور خاص | قرآن شناسی




جعبه ابزار