ابو عبد اللہ عروۃ بن زبیر مدنی
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
ابو عبد اللہ عروۃ بن زبیر مدنی (
۲۹ ھ تا
۹۴ھ)،
تابعی،
فقیہ، حافظ، سیرت کے عالم اور مدینہ سے پہلی صدی ہجری کے راوی ہیں۔
[ترمیم]
ابوعبدالله عروة بن زبیر بن عوام قرشی اسدی مدنی، مشہور قول کی بنا پر ۲۹ ہجری میں پیدا ہوئے
۔
مکه میں نو سال اور کچھ مدر
مصر میں رہے۔ اپنی ماں
اسماء، خالہ
عائشه،
ام سلمہ،
ام ہانی اور دوسروں سے تعلیم حاصل کی اور
علم فقہ عائشہ سے سیکھا۔ اسی طرح اپنے والد
اسامہ بن زید،
ابوہریره اور دوسرے اصحاب سے حدیث سنی اور روایت کی ہے۔ ان کے بیٹوں
هشام،
عبدالله،
محمد و
عثمان،
صالح بن کیسان،
صفوان بن سلیم اور ایک جماعت نے ان سے روایت کی ہے۔
آپ
مدینہ کے طبقہ دوم سے تعلق رکھنے والے تابعی ہیں۔
مورخین نے آپ کو فقیہ،
حافظ، سیرت کے عالم ،
کثیر الحدیث اور فقہائے مدینہ میں سے شمار کیا ہے اور کہا ہے کہ آپ مغازی لکھنے والے پہلے شخص ہیں۔ عروہ نے حروف قرآن کے بارے میں بھی روایات نقل کی ہیں۔ ایک وقت انہیں ایسی بیماری لگی کہ جس کی وجہ سے ان کا ایک پاؤں کاٹنا پڑا ۔
آخرکار سنہ ۹۴ھ فُرع کے علاقت میں وفات پا گئے اور وہیں شہر کے نزدیک دفن کیے گئے۔
ان کی تاریخ وفات میں اختلاف ہے۔
کتاب مغازی رسول الله (صلیاللهعلیهوآلهوسلّم) ان کا قلمی شاہکار ہے۔
[ترمیم]
[ترمیم]
پژوهشگاه فرهنگ و معارف اسلامی، دائرة المعارف مؤلفان اسلامی، ج۱، ص۵۱۵، ماخوذ از مقالہ «عروه مدنی»۔