ابو عمرو نہشلی
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
ابو عمرو نهشلی
شہدائے کربلا میں سے ایک ہیں۔
[ترمیم]
آپ کو ابو عامر بھی کہا گیا ہے۔
[ترمیم]
ابو عمرو شب بیدار، نمازی، متقی اور پرہیزگار شخص تھا۔
ابن نما نے
بنی کاهل کے غلام مہران سے نقل کرتے ہوئے کہا ہے:
میں
عاشور کے دن
کربلا میں موجود تھا، میں نے ایک مرد کو دیکھا جو بہت سخت اور سنگین حملے کر رہا تھا اور جس گروہ کے پاس پہنچتا تو انہیں منتشر کر دیتا۔ پھر تیزی سے
امام حسینؑ کی خدمت میں پہنچ جاتا۔
انہوں نے میدان میں یہ
رجز پڑھا:
إِبْشِرْ هُدیتَ الرُّشْدَ تَلْقی احْمَدا • فی جَنَّةِ الْفِرْدَوْسِ تَعْلُو صُعُدا
تمہیں بشارت ہو کہ تجھے راہ رشد و کمال کی ہدایت ملی ہے اور
پیغمبرؐ کا
بہشت کے اعلیٰ درجات میں دیدار کرو گے اور بلندیوں کی طرف جاؤ گے!
مہران کہتا ہے: میں نے پوچھا کہ یہ کون ہے؟! کہنے لگے: ابو عمرو نهشلی (یا خثعمی) ہے۔
لڑائی کے دوران بنی اللّات کی شاخ سے تعلق رکھنے والے
عامر بن نهشل نے ان پر حملہ کر کے انہیں
شہید کر دیا اور ان کا سر تن سے جدا کر دیا۔
[ترمیم]
[ترمیم]
جمعی از نویسندگان، پژوهشی پیرامون شہدائے کربلا،ص۸۶-۸۷۔