اسحاق بن مالک اشتر

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



بعض نے اسحاق بن مالک اشتر کو شہدائے کربلا میں سے قرار دیا ہے۔


کربلا میں شرکت

[ترمیم]

قدیم مصادر میں ان کا کوئی نام پتہ دیکھنے کو نہیں ملتا اور صرف فاضل دربندی نے اپنی کتاب میں لکھا ہے۔ اسرار الشهادة اور جواهرالایقان میں ان کا ذکر ہے اور انہیں شہدائے کربلا میں سے شمار کیا گیا ہے اور کہتے ہیں کہ وہ مالک اشتر کے بیٹے اور ابراهیم بن مالک کے بھائی ہیں۔ آپ حبیب بن مظاہر کی شہادت کے بعد روانہ میدان ہوئے۔

← اسحاق کا میدان میں رجز


انہوں نے میدان میں یہ رجز پڑھا:
نَفْسی‌ فِداكُمْ طاعِنُوا وَجالِدُوا • حَتَّی يُبانَ مِنْكُمُ الْمُجاهِدُ
وَارْجُلًا تَتْبَعها سَواعِدُ • فی نَصْرِ مَولاىَ الْحُسَيْنِ الْعابِدُ
بِذاكَ اوْصانا ... (کتاب میں یہ بیت اسی طرح ناقص نقل ہوا ہے اور احتمال ہے کہ کوئی کلمہ حذف ہو گیا ہو) الْوالِدُ • بِنَصْرِ ابْنِ الْمُرْتَضی یا جُحَّدُ
اے حسینؑ کے مددگارو! میری جان تم پر قربان! تلوار اور نیزے چلاؤ تاکہ مجاہدین پہچانے جائیں اور جدا ہو جائیں؛
اور پاؤں پھر بازو میرے عبادت گزار سرور و سردار حسینؑ کی مدد میں قطع ہوں!
اے منکرو! والد نے ہمیں فرزند مرتضیؑ کی مدد کی تلقین کی ہے۔
انہوں نے جنگ کے دوران ابن سعد کے لشکر کے علم برداروں پر حملہ کیا اور ان میں سے کچھ کو ہلاک کر دیا۔ میدان جنگ میں کچھ دیر آرام کرنے کے بعد انہوں نے ایک مرتبہ پھر اس لشکر پر حملہ کیا
[۱] دربندی، ملاعلی، اسرار الشهادة، ج۲، ص۲۸۴۔
و این شعر را خواند:
یا لَكَ يَوْماً کاسِفاً وصَعْبا • یا لَكَ يَوْماً لا يُواری‌ كَرْبا
یا ايُّها الْباغِی الَّذی‌ ارْتَكَبا • فَلا نَخافُ الْمَوْتَ کمّا قَرُبا
لِأَنَّ فینا بَطَلًا مُجرَّبا • اعْنِی الْحُسَینَ عِنْدَنا مُحبَّبا
فَالنَّفْسُ فینا لِلْقِتالِ تَطْلُبا • نَفْدیهِ بِالْامِّ ولا نَبْغِی الْابا
[۲] دربندی، ملاعلی، اسرار الشهادة، ج۲، ص۲۸۴۔

کس قدر سخت اور ہولناک دن آنے والا ہے، وہ دن کہ جس کی سختی و رنج پوشیدہ نہیں ہے؛
اے ظلم کرنے والے ستم گر! ہم موت کے قریب آنے پر خوفزدہ نہیں ہوتے، کیونکہ حسینؑ جو شجاع، باتجربہ اور محبوب ہیں، ہماری جانیں جنگ کی خواہاں ہیں اور اپنے ماں باپ کو حسینؑ پر فدا کر دیں گے!

← اسحاق کی شہادت


انہوں نے اپنے حملے میں دشمن کے پانچ سو شجاع سواروں کو ہلاک کیا اور اس حد تک جنگ کی کہ درجہ شہادت پر فائز ہو گئے۔
[۳] دربندی، ملاعلی، اسرار الشهادة، ج۲، ص۲۸۴۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. دربندی، ملاعلی، اسرار الشهادة، ج۲، ص۲۸۴۔
۲. دربندی، ملاعلی، اسرار الشهادة، ج۲، ص۲۸۴۔
۳. دربندی، ملاعلی، اسرار الشهادة، ج۲، ص۲۸۴۔


ماخذ

[ترمیم]

جمعی از نویسندگان، پژوهشی پیرامون شہدائے کربلا،ص۹۳-۹۴۔    






جعبه ابزار