امیۃ بن سعد طائی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



امیّۃ بن سعد المعروف ابو صمصام قبیلہ طے کے چشم و چراغ اور امام حسینؑ کے شہید ساتھی ہیں۔
[۲] حمید بن احمد، حدائق الورديّه، ص۱۰۴۔



امیّہ بن سعد کی سرگزشت

[ترمیم]

قدیم مصادر میں اس سے زیادہ ان کے بارے میں کچھ نہیں لکھا گیا لیکن متاخرین کی تحریروں میں منقول ہے کہ امیہ بن سعد بن زید طائی کوفہ کے رہنے والے تابعی اور امام علیؑ کے اصحاب میں سے تھے۔ انہوں نے کئی جنگوں بالخصوص جنگ صفین میں شرکت کی۔
انہوں نے مھادنہ کے ایام (یہ وہ دن ہیں کہ دونوں فوجوں میں مذاکرات تھے اور جنگ کی نوبت نہیں آئی تھی) میں امام حسینؑ کی کربلا آمد کی خبر سن کر کچھ افراد کے ہمراہ کوفہ سے خارج ہوئے اور آٹھ محرم کی رات کاروان حسینی کے ساتھ ملحق ہو گئے۔ آپ حضرتؑ کے ساتھ رہے یہاں تک کہ دس محرم کو عمر سعد کے پہلے حملے میں امامؑ کے چند دیگر ساتھیوں کے ہمراہ شہید ہو گئے۔
[۱۱] موسوی زنجانی، ابراهیم، وسيلة الدارين، ص۹۴-۱۶۶۔
[۱۲] کمره ای، میرزا خلیل، عنصر شجاعت، ج۳، ص۳۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. حسینی جلالی، محمدرضا، تسمیه من قتل مع الحسین علیه‌السلام من ولده وإخوته وأهل بیته وشیعته، ص۲۸۔    
۲. حمید بن احمد، حدائق الورديّه، ص۱۰۴۔
۳. امین، محسن، اعیان الشیعه، ج۱، ص۶۰۶۔    
۴. سماوی، محمد، ابصار العین فی انصار الحسین (علیه‌السّلام)، تحقیق محمد جعفر الطبسی، ص۱۹۸، مرکز الدرسات الاسلامیه لممثلی الولی الفقیه فی حرس الثورة الاسلامیه، چاپ اول۔    
۵. امین، محسن، اعیان الشیعه، ج۳، ص۴۹۸۔    
۶. سماوی، محمد، ابصار العین فی انصار الحسین (علیه‌السّلام)، تحقیق محمد جعفر الطبسی، ص۱۹۸، مرکز الدرسات الاسلامیه لممثلی الولی الفقیه فی حرس الثورة الاسلامیه، چاپ اول۔    
۷. امین، محسن، اعیان الشیعه، ج۳، ص۴۹۸۔    
۸. مامقانی، عبد الله، تنقیح المقال، ج۱۱، ص۲۰۶۔    
۹. جمعی از نویسندگان، ابصارالعین فی انصار الحسین علیه‌السلام، ص۱۹۸۔    
۱۰. محلاتی، ذبیح الله، فرسان الهیجاء، ج۱، ص۲۳۶۔    
۱۱. موسوی زنجانی، ابراهیم، وسيلة الدارين، ص۹۴-۱۶۶۔
۱۲. کمره ای، میرزا خلیل، عنصر شجاعت، ج۳، ص۳۔


ماخذ

[ترمیم]

جمعی از نویسندگان، پژوهشی پیرامون شہدائے کربلا، ص۱۰۰۔    
سایت پژوهه، ماخوذ از مقالہ «یاران امام حسین (علیه‌السلام)»، تاریخ بازیابی ۱۳۹۵/۳/۳۱۔    






جعبه ابزار