بکر بن حی تیمی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



بکر بن حَیّ تیمی روز عاشور کے شہید کا تعلق قبیلہ بنی ‌تیم الله بن ثعلبہ سے تھا۔
[۲] محلی، حمید بن احمد، الحدائق الوردیه فی مناقب الائمة الزیدیه، ج۱، ص۲۱۱، صنعاء، مکتبة بدر، چاپ اول، ۱۴۲۳۔



بکر کی شہادت

[ترمیم]

وہ عمر بن سعد کے لشکر کے ساتھ کربلا آئے تھے۔ مگر جب امامؑ کے خلاف جنگ یقینی دیکھی تو امام حسینؑ کے ساتھ شامل ہو گئے۔ عاشور کی صبح جب شمر بن ذی ‌الجوشن بائیں جانب سےے امامؑ کے لشکر پر حملہ آور ہوا تو بکر بن حیّ ، عبد الله بن عمیر ،‌ هانی بن ثبیت اور امامؑ کے دیگر اصحاب نے پوری قوت سے مقابلہ کیا۔ آخر کار کچھ لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارنے اور کچھ کو زخمی کرنے کے بعد دشمن کو پیچھے دھکیل دیا۔ اس لڑائی میں بکر کا پاؤں قطع ہو گیا اور انہیں قید کر دیا گیا۔ پھر واقعہ عاشورا کے بعد دشمنوں کے مسلسل شکنجوں کی وجہ سے شہید ہو گئے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. کوفی اسدی، فضیل بن زبیر، تسمیة من قتل مع الحسن علیه‌السلام، ص۲۸۔    
۲. محلی، حمید بن احمد، الحدائق الوردیه فی مناقب الائمة الزیدیه، ج۱، ص۲۱۱، صنعاء، مکتبة بدر، چاپ اول، ۱۴۲۳۔
۳. مامقانی، عبد الله، تنقیح المقال، ج۱۲، ص۴۱۲۔    
۴. جمعی از نویسندگان، ابصارالعین فی انصار الحسین (علیه‌السلام)، ص۱۶۹۔    


ماخذ

[ترمیم]

جمعی از نویسندگان، پژوهشی پیرامون شہدائے کربلا، ص۱۱۳۔    
سائٹ پژوھہ، ماخوذ از مقالہ «یاران امام حسین (علیه‌السلام)»، تاریخ بازیابی ۱۳۹۵/۴/۳۔    






جعبه ابزار