تعارض تأویلات

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



تعارض تاویلات سے مراد ایک آیت کی تاویل کے دو یا چند مدلول کے درمیان تنافی و ٹکراؤ ہے۔


تعریف

[ترمیم]

تعارض تاویلات، تعارض نصوص کتاب کی اقسام میں سے ہے جس کا مطلب ایک آیت کی دو یا چند تاویلوں کے درمیان ٹکراؤ و تنافی ہے، جیساکہ ارشادِ باری تعالی ہوتا ہے: وَالْمُطَلَّقاتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ ثَلاثَةَ قُرُوء؛ اور طلاق یافتہ خواتین تین قروء تک انتظار کریں گی۔ اس آیت کریمہ میں لفظِ قروء مؤول ہے۔ بعض علماء معتقد ہیں کہ قُرۡء سے مراد حیض ہے اور بعض دیگر قائل ہیں کہ اس سے مراد طہر اور پاکی ہے۔

تاویل سے مراد

[ترمیم]

تاویل عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی پلٹانے اور رجوع کے ہیں۔ معنی ظاہری کے برخلاف محتمل معانی جن کی تائید خارجی دلیل کرے تاویل سے تعبیر کیے جاتے ہیں۔ خارجی دلیل اس محتمل معنی کی اس طرح سے تائید کرتی ہے کہ یہ رجحان پیدا ہوا جاتا ہے کہ یہی معنیِ محتمل مراد تھا۔

اہم نکتہ

[ترمیم]

اس طرف توجہ رہے کہ علماء و محققین کے درمیان تاویل کے معنی میں اختلاف وارد ہوا ہے۔ علامہ طباطبائی نے المیزان فی تفسیر القرآن میں تاویل سے متعلق تقریبا سولہ (۱۶) اقوال نقل کیے ہیں۔
[۳] التعارض و الترجیح بین الادلۃ الشرعیۃ، عزیز برزنجی، عبد اللطیف عبد الله، ج۲، ص۶۹۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. بقرة/سوره۲، آیت ۲۲۸۔    
۲. المیزان فی تفسیرالقرآن، طباطبائی، محمد حسین، ج۳، ص۴۴۔    
۳. التعارض و الترجیح بین الادلۃ الشرعیۃ، عزیز برزنجی، عبد اللطیف عبد الله، ج۲، ص۶۹۔


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۳۲۲، یہ تحریر مقالہِ تعارض تاویلات سے مأخوذ ہے۔    






جعبه ابزار