تفرق
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
تفرق یا افتراق
عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب جدا ہونا اور مفارقت کا ہونا ہے۔
علم فقہ میں مکاسب اور کے ابواب میں دو معاملہ کرنے والوں کا آپس میں ایک دوسرے سے جدا ہونے کو تفرق اور افتراق کہا جاتا ہے۔
[ترمیم]
لفظِ تفرق کے اصلی حروف ف-ق-ر ہے۔
عربی لغت میں اس کے معنی ایک دوسرے جدا ہونے اور ایک چیز کو دوسری چیز سے تمیز دینے کے وارد ہوئے ہیں۔
علم فقہ میں یہ لفظ کتابِ
مکاسب و متاجر میں
خیارات کی بحث میں استعمال ہوتا ہے جس میں ذکر کیا جاتا ہے جب خریداری کرتے ہوئے دکاندار اور خریدار معاملہ طے پا جانے کے بعد ایک دوسرے سے جدا ہو جائیں تو اس کو افتراق یا تفرق کہتے ہیں۔ بالفاظِ دیگر متبایعین کا ایک دوسرے سے جدا ہونا تفرق کہلاتا ہے۔
[ترمیم]
گاہگ اور دکاندار کے درمیان جب معاملہ طے پاتا ہے تو دونوں کے لیے اس وقت
خیار مجلس ثابت رہتا ہے جب ان میں افتراق و تفرق نہ ہو جائے یعنی وہ ایک دوسرے سے جدا نہ ہو جائیں۔ پس متبایعین کے درمیان تفرق سے خیار مجلس ساقط ہو جاتا ہے۔
حکم شرعی جس کے مطابق تفرق کے ذریعے متبایعین سے خیارِ مجلس ساقط ہو جاتا ہے پر دلیل
رسول اللہ ﷺ کی
حدیث مبارک ہے جس میں وارد ہوا ہے:
الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ حَتَّى يَفْتَرِقَا؛
خرید و فروخت کرنے والوں کو اس وقت تک حقِ خیار ہے جب تک وہ ایک دوسرے سے جدا نہ ہو جائیں۔
[ترمیم]
اکثر فقہاء کرام نے خیار مجلس کو قبول کیا ہے اور ذکر کیا ہے کہ تفرق سے مراد جسمانی طور پر ایک دوسرے جدا ہو کر چلے جانا ہے۔ البتہ فقہی مکاتب میں
مالکیوں اور
حنفیوں نے خیارِ مجلس کا انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ تفرق یا افتراق سے مراد زبان و کلام ہے نہ کہ بدنی طور پر جدا ہونا ہے۔
[ترمیم]
[ترمیم]
جابری عربلو، محسن، فرہنگ اصطلاحات فقہ فارسی، ص۷۷۔