توبہ اور محبت الہی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



قرآن مجید میں توبہ کے آثار میں سے ایک اللہ تعالی کی محبت کا حصول بیان کیا گیا ہے۔ اللہ تعالی کی جانب سے محبت انسانی کمالات کا پیش خیمہ ثابت ہوتی ہے۔ توبہ کے بغیر انسان اللہ تعالی کی محبت کو نہیں حاصل کر سکتا اس لیے ہر قسم کے گناہوں سے منہ موڑا جائے تاکہ محبت الہی کا رخ قلبِ انسانی کی طرف ہو سکے۔


محبتِ الہٰی کا حصول

[ترمیم]

قرآن کریم نے صالحین اور اولیاء کے مقامات اور ان کے آثار کو ذکر کیا ہے جن میں سے منزل تائبین اور توّابین کی ہے۔ ایک مرتبہ انسان کو حکم ہے کہ وہ اللہ تعالی سے محبت کرے۔ لیکن ایک مرتبہ خود ذاتِ اقدس الہٰی اور تمام جہانوں کا قوی عزیز ربّ اپنی مخلوق سے محبت کرتا ہے۔ االلہ تعالی کا محبت کرنا اس کے خصوصی الطاف اور مزید نعمات کے نچھاور ہونے اور انسان کی تربیت کرتے ہوئے اس کو نشوونما دینے سے عبارت ہے۔ قرآن کریم نے جہاں انسان کی اللہ تعالی سے محبت کو بیان کیا ہے وہاں اللہ تعالی کا اپنے بندوں سے محبت کرنے کو بھی ذکر کیا ہے۔ البتہ اللہ تعالی کا کسی سے محبت کرنا اندھی بانٹ نہیں بے بلکہ اللہ سبحانہ نے قرآن کریم میں وہ معیارات ذکر کیے ہیں جنہیں اگر کوئی حاصل کر لے تو وہ اللہ تعالی کی محبت کو رخ اپنی طرف کر سکتا ہے۔ انہی معیارات میں سے ایک تائبین ہیں جو توبہ کر کے اللہ تعالی کی محبت کا رخ اپنی طرف کر لیتے ہیں۔ قرآن کریم میں صراحت کے ساتھ ارشاد ہوتا ہے:
۱. ... إنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوّابين ...؛... بے شک اللہ توبہ کرنے والوں کو سے محبت کرتا ہے... ۔
۲. وَاستَغفِروا رَبَّكُم ثُمَّ تُوبُوا إلَيهِ إنَّ رَبّى رَحيمٌ وَدود؛اور تم لوگ اپنے ربّ سے مغفرت طلب کرو پھر اس کی طرف توبہ کر کے لوٹ جاؤ، پے شک میرا ربّ رحیم بہت محبت کرنے والا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. بقرۃ/سوره۲، آیت ۲۲۲۔    
۲. طباطبائی، محمد حسین، المیزان فی تفسیر القرآن، ج‌۲، ص۳۱۷۔    
۳. ہود/سوره۱۱، آیت ۹۰۔    


مأخذ

[ترمیم]

مرکز فرہنگ و معارف قرآن، فرہنگ قرآن، ج۹، ص۷۴، یہ تحریر مقالہ آثار توبہ (محبت خدا)سے مأخوذ ہے۔    
بعض مطالب محققینِ ویکی فقہ اردو کی جانب سے اضافہ کیے گئے ہیں۔


اس صفحے کے زمرہ جات : توبہ | قرآنی موضوعات | محبت




جعبه ابزار