جنت میں فرشتے (قرآن)

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



قرآن کریم کی متعدد آیات میں فرشتوں کا تذکرہ وارد ہوا ہے۔ مأموریت اور ذمہ داریوں کے اعتبار سے فرشتوں کی کئی اقسام بنتی ہیں جن میں سے ایک جنت میں مومنین کے پاس آنے والے فرشتے ہیں جن کا تذکرہ قرآن کریم نے کیا ہے۔


فرشتوں کا بہشت میں آنا

[ترمیم]

قرآن کریم میں وارد ہوا ہے کہ جب جنّتیوں کو بہشت میں داخل کیا جائے گا تو جنت کے متعدد دروازوں سے فرشتے داخل ہوں گے اور ان کے پاس آئیں گے۔ سورہ رعد میں ارشاد باری تعالی ہوتا ہے:‌جَنَّاتُ عَدْنٍ يَدْخُلُونَها وَمَنْ صَلَحَ مِنْ آبائِهِمْ وَأَزْواجِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ وَالْمَلائِكَةُ يَدْخُلُونَ عَلَيْهِمْ مِنْ كُلِّ باب؛ جنّات عدن جن میں وہ داخل ہوں گے اور ان کے آباء و اجداد اور ان کی ذرّیت میں سے جو صالح ہیں وہ (جنات عدن) میں داخل ہوں گے اور ان پر ہر دروازے سے فرشتے داخل ہوں گے۔ اس آیت کریمہ میں تصریح کی گئی ہے کہ وَالْمَلائِكَةُ يَدْخُلُونَ عَلَيْهِمْ مِنْ كُلِّ باب؛ ان پر ہر دروازے سے ملائکہ داخل ہوں گے۔ اس آیت کی تفسیر کے ذیل میں وارد ہوا ہے جنّت کے آٹھ دروازے ہیں جن سے فرشتے داخل ہوں گے، یعنی فرشتے بہشت کے مختلف دروازوں سے وارد ہوں گے۔ بعض نے کہا ہے کہ مختلف دروازوں سے فرشتوں کے داخل ہونے سے مراد نیکیاں ہیں، جیسے نماز، زکات، روزہ وغیرہ۔ یہ نیکیاں اہل جنت پر داخل ہوں گی۔ ابن عباس سے وارد ہوا ہے کہ ہر دروازے سے فرشتوں کے داخل ہونے سے مراد جنت کے مختلف محل و قصر اور باغوں کے دروازوں سے فرشتوں کا داخل ہونا ہے اور مومنین کو اللہ تعالی کی جانب سے تحیت و سلام پیش کرنا اور مختلف قسموں کے تحائف اور ہدیے دینا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. رعد/سوره۱۳، آیت ۲۳۔    
۲. رعد/سوره۱۳، آیت ۲۳۔    
۳. طبرسی، فضل بن حسن، مجمع البیان فی تفسیر القرآن، ج۱۳، ص۵۶۔    


مأخذ

[ترمیم]

مرکز فرہنگ و معارف قرآن، فرہنگ قرآن، ج۶، ص۵۳۸، یہ تحریر مقالہ ملائکہ در بہشت سے مأخوذ ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : بہشت | فرشتے | قرآنی موضوعات




جعبه ابزار