جھوٹ ہدایت میں رکاوٹ (قرآن)
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
قرآن کریم کتابِ ہدایت ہے جس سے رہنمائی لے کر انسان کا زندگی گزارنا ضروری ہے۔ قرآن کریم سے
ہدایت لینے میں جو چیزیں رکاوٹ بنتی ہیں ان میں سے ایک جھوٹ بولنا ہے۔
[ترمیم]
انسان اپنی زندگی کے ہر قدم پر ہدایت کا محتاج ہے۔
اللہ تعالی نے ہر شیء کو
خلق کیا تو اس کو اس کی خلقت کے مطابق ہدایت دی، جیساکہ قرآن کریم میں ارشادِ باری تعالی ہوتا ہے:
قالَ رَبُّنَا الَّذي أَعْطى كُلَّ شَيْءٍ خَلْقَهُ ثُمَّ هَدى؛ اس (موسیؑ) نے کہا ہمارا
ربّ وہ ہے جس نے ہر شیء کو جامہِ خلقت عطا کیا ہے بھر اس کی ہدایت کی ہے۔
اللہ تعالی نے قرآن کریم خصوصی طور پر ہدایت کے لیے نازل کیا ہے۔ قرآن میں ارشاد ہوتا ہے:
إِنَّ هذَا الْقُرْآنَ يَهْدي لِلَّتي هِيَ أَقْوَمُ؛ بے شک یہ
قرآن بالکل سیدھی ہدایت کرتا ہے۔
قرآنی ہدایت تمام
بشر کے لیے ہے۔ اگر کوئی بشر قرآن کریم کی ہدایت سے بے بہرہ اور دور رہ جاتا ہے تو اس کا سبب ہدایت اور بشر کے درمیان رکاوٹوں اور موانع کا ایجاد ہونا ہے۔ انہی رکاوٹوں اور موانع میں سے ایک
جھوٹ ہے۔ جھوٹ کی وجہ سے قرآنی ہدایت میسر نہیں آتی، جیساکہ فرمانِ الہٰی ہوتا ہے:
... انَّ اللَّهَ لا يَهدى مَن هُوَ كذِبٌ كَفّار؛ بے شک اللہ اس شخص کو کبھی ہدایت نہیں دیتا جو جھوٹا ناشکرا ہو۔
اسی طرح ایک اور جگہ ارشاد ہوتا ہے:
... انَّ اللَّهَ لا يَهدى مَن هُوَ مُسرِفٌ كَذّاب؛ اللہ اس شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو اسراف کرنے والا جھوٹ بولنا والا ہو۔
[ترمیم]
ہدایت کی راہ میں رکاوٹیں۔
[ترمیم]
[ترمیم]
مرکز فرہنگ و معارف قرآن، فرہنگ قرآن، ج۳۳، ص۸۶، یہ تحریر مقالہِ موانع ہدایت (جھوٹ) سے مأخوذ ہے۔