حاکمیت خدا

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



حاکمیت خدا
اس مقالہ میں حاکمیت خدا کے متعلق قرآنی آیات کا مختصر تعارف کروایا جاۓ گا۔


حاکمیت مطلق خداوند متعال

[ترمیم]

خداوند متعال اس عالم ہستی کا حاکم و مطلق فرمانروا ہے:
۱۔ قُلْ إِنِّي عَلَى بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّي وَكَذَّبْتُم بِهِ مَا عِندِي مَا تَسْتَعْجِلُونَ بِهِ إِنِ الْحُكْمُ إِلاَّ لِلّهِ يَقُصُّ الْحَقَّ وَهُوَ خَيْرُ الْفَاصِلِينَ: کہدیجئے: میں اپنے رب کی طرف سے واضح دلیل پر(قائم) ہوں اور تم اس کی تکذیب کر چکے ہو، جس چیز کی تم جلدی کر رہے ہووہ میرے پاس نہیں ہے، فیصلہ تو صرف اللہ ہی کرتا ہے وہ حقیقت بیان فرماتا ہے اور وہی بہترین فیصلہ کرنے والا ہے۔
۲۔ ما تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِهِ إِلَّا أَسْماءً سَمَّيْتُمُوها أَنْتُمْ وَ آباؤُكُمْ ما أَنْزَلَ اللَّهُ بِها مِنْ سُلْطانٍ إِنِ الْحُكْمُ إِلَّا لِلَّهِ أَمَرَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ ذلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَ لكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لا يَعْلَمُونَ؛ تم لوگ اللہ کے سوا جن چیزوں کی بندگی کرتے ہو وہ صرف تم اور تمہارے باپ دادا کے خودساختہ نام ہیں، اللہ نے تو ان پر کوئی دلیل نازل نہیں کی، اقتدار تو صرف اللہ ہی کا ہے، اس نے حکم دیا ہے کہ اس کے سوا تم کسی کی بندگی نہ کرو، یہی مستحکم دین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
۳۔ وَ قالَ يا بَنِيَّ لا تَدْخُلُوا مِنْ بابٍ واحِدٍ وَ ادْخُلُوا مِنْ أَبْوابٍ مُتَفَرِّقَةٍ وَ ما أُغْنِي عَنْكُمْ مِنَ اللَّهِ مِنْ شَيْ‌ءٍ إِنِ الْحُكْمُ إِلَّا لِلَّهِ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَ عَلَيْهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُونَ؛ اور یعقوب نے کہا: بیٹو! تم سب ایک ہی دروازے سے داخل نہ ہونا بلکہ الگ الگ دروازوں سے داخل ہونا اور میں اللہ کے مقابلے میں تمہارے کچھ بھی کام نہیں آ سکتا، حکم صرف اللہ ہی کا چلتا ہے، اسی پر میں نے بھروسا کیا اور بھروسا کرنے والوں کو اسی پر بھروسا کرنا چاہیے۔
۴۔ أَ وَ لَمْ يَرَوْا أَنَّا نَأْتِي الْأَرْضَ نَنْقُصُها مِنْ أَطْرافِها وَ اللَّهُ يَحْكُمُ لا مُعَقِّبَ لِحُكْمِهِ‌ ...؛ کیا ان لوگوں کو نظر نہیں آتا کہ ہم زمین کا رخ کرتے ہیں تو اس کو اطراف سے کم کرتے چلے آتے ہیں؟ اللہ حکم صادر فرماتا ہے اس کے حکم کو پس پشت ڈالنے والا کوئی نہیں۔
۵۔ وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي لَمْ يَتَّخِذْ وَلَداً وَ لَمْ يَكُنْ لَهُ شَرِيكٌ فِي الْمُلْكِ وَ لَمْ يَكُنْ لَهُ وَلِيٌّ مِنَ الذُّلِّ وَ كَبِّرْهُ تَكْبِيراً؛ اور کہدیجئے: ثنائے کامل ہے اس اللہ کے لیے جس نے نہ کسی کو بیٹا بنایا اور نہ اس کی بادشاہی میں کوئی شریک ہے اور نہ وہ ناتواں ہے کہ کوئی اس کی سرپرستی کرے اور اس کی بڑائی کماحقہ بیان کرو۔
۶۔ قُلِ اللَّهُ أَعْلَمُ بِما لَبِثُوا لَهُ غَيْبُ السَّماواتِ وَ الْأَرْضِ‌ ... ما لَهُمْ مِنْ دُونِهِ مِنْ وَلِيٍّ وَ لا يُشْرِكُ فِي حُكْمِهِ أَحَداً؛ آپ کہدیجئے: ان کے قیام کی مدت اللہ بہتر جانتا ہے، آسمانوں اور زمین کی غیبی باتیں صرف وہی جانتا ہے، وہ کیا خوب دیکھنے والا اور کیا خوب سننے والا ہے، اس کے سوا ان کا کوئی سرپرست نہیں اور نہ ہی وہ کسی کو اپنی حکومت میں شریک کرتا ہے۔
۷۔ فَتَعالَى اللَّهُ الْمَلِكُ الْحَقُ‌ ...؛ پس وہ بادشاہ حقیقی اللہ برتر ہے۔
۸۔ قُلْ مَنْ بِيَدِهِ مَلَكُوتُ كُلِّ شَيْ‌ءٍ وَ هُوَ يُجِيرُ وَ لا يُجارُ عَلَيْهِ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌ • سَيَقُولُونَ لِلَّهِ قُلْ فَأَنَّى تُسْحَرُونَ؛ کہدیجئے: وہ کون ہے جس کے قبضے میں ہر چیز کی بادشاہی ہے؟ اور وہ کون ہے جو پناہ دیتا ہے لیکن اس کے مقابلے میں کوئی پناہ نہیں دے سکتا، اگر تم جانتے ہو؟ (تو بتاؤ)۔ وہ کہیں گے: اللہ، کہدیجئے: تو پھر تمہاری یہ خبطی کہاں سے ہے؟
۹۔ فَتَعالَى اللَّهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ لا إِلهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ؛ پس بلند و برتر ہے اللہ جو بادشاہ حقیقی ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ عرش کریم کا رب ہے۔
۱۰۔ يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهارِ وَ يُولِجُ النَّهارَ فِي اللَّيْلِ وَ سَخَّرَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُسَمًّى ذلِكُمُ اللَّهُ رَبُّكُمْ لَهُ الْمُلْكُ وَ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِهِ ما يَمْلِكُونَ مِنْ قِطْمِيرٍ؛ وہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور سورج اور چاند کو مسخر کیا ہے، ان میں سے ہر ایک مقررہ وقت تک چلتا رہے گا، یہی اللہ تمہارا رب ہے، سلطنت اسی کی ہے اور اس کے علاوہ جنہیں تم پکارتے ہو وہ کھجور کی گٹھلی کے چھلکے ( کے برابر کسی چیز) کے مالک نہیں ہیں۔
۱۱۔ ... ذلِكُمُ اللَّهُ رَبُّكُمْ لَهُ الْمُلْكُ لا إِلهَ إِلَّا هُوَ ...؛ یہی اللہ تمہارا رب ہے، اسی کی بادشاہی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔
۱۲۔ هُوَ اللَّهُ الَّذِي لا إِلهَ إِلَّا هُوَ الْمَلِكُ الْقُدُّوسُ السَّلامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ سُبْحانَ اللَّهِ عَمَّا يُشْرِكُونَ؛ وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہی بادشاہ ہے، نہایت پاکیزہ، سلامتی دینے والا، امان دینے والا، نگہبان، بڑا غالب آنے والا، بڑی طاقت والا، کبریائی کا مالک، پاک ہے اللہ اس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں۔
۱۳۔ يُسَبِّحُ لِلَّهِ ما فِي السَّماواتِ وَ ما فِي الْأَرْضِ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ؛ جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اس اللہ کی تسبیح کرتے ہیں جو بادشاہ نہایت پاکیزہ، بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. ترجمہ محسن علی نجفی، انعام:۵۷۔    
۲. ترجمہ محسن علی نجفی، یوسف:۴۰    
۳. ترجمہ محسن علی نجفی، یوسف:۶۷    
۴. ترجمہ محسن علی نجفی، رعد:۴۱۔    
۵. ترجمہ محسن علی نجفی، اسراء:۱۱۱۔    
۶. ترجمہ محسن علی نجفی، کہف:۲۶۔    
۷. ترجمہ محسن علی نجفی، طہ:۱۱۴۔    
۸. ترجمہ محسن علی نجفی، مومنون:۸۸۔    
۹. ترجمہ محسن علی نجفی، مومنون:۸۹۔    
۱۰. ترجمہ محسن علی نجفی، مومنون:۱۱۶۔    
۱۱. ترجمہ محسن علی نجفی، فاطر:۱۳۔    
۱۲. ترجمہ محسن علی نجفی، زمر:۶۔    
۱۳. ترجمہ محسن علی نجفی، حشر:۲۳۔    
۱۴. ترجمہ محسن علی نجفی، جمعہ:۱۔    


ماخذ

[ترمیم]

مرکز فرہنگ و معارف قرآن، فرہنگ قرآن، ج۱۲، ص۳۴۷۔ ماخوز از مقالہ ’’حاکمیت خدا‘‘۔    



جعبه ابزار