اصل مثبت کی حجیت

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



اصول عملیہ کے توسط سے مثبتات آثار پر اعتماد کرنا صحیح ہے۔


اصل مثبت کی حجیت کا معنی

[ترمیم]

اصل مثبت کی حجیت سے مراد یہ ہے کہ اصلِ مثبت سے تمسک کرنا صحیح ہے اور اس کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے کیونکہ اس کا لازمہ منجزیت اور معذّریت ہے۔

اصل مثبت کی حجیت کے بارے میں اصولیوں کے اقوال

[ترمیم]

اصل مثبت کی حجیت کے بارے میں علماءِ اصول کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے، ان میں اہم اقوال درج ذیل ہیں:
۱. قدماء معتقد ہیں کہ اصلِ مثبت حجت ہے۔
۲. متأخرین قائل ہیں کہ اصلِ مثبت حجت نہیں ہے۔
۳. بعض اصولی مثلا محقق خراسانی قائل ہیں کہ اصل مثبت فقط دو مورد میں حجیت رکھتا ہے:
ا) وہ مورد جس میں واسطہ مخفی ہو؛
ب) وہ مورد جس میں واسطہ انتہائی آشکار ہو۔
[۱] کفایۃ الاصول، فاضل لنکرانی، محمد، ج۵، ص ۴۴۸-۴۴۶۔


مربوط عناوین

[ترمیم]

اصل مثبت۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. کفایۃ الاصول، فاضل لنکرانی، محمد، ج۵، ص ۴۴۸-۴۴۶۔
۲. الاصول العامۃ للفقہ المقارن، طباطبائی حکیم، محمد تقی، ص۴۶۵۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۳۹۵، مقالہِ حجیت اصل مثبت سے یہ تحریر لی گئی ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : اصل مثبت | اصولی اصطلاحات | مباحث حجت




جعبه ابزار