حطیمہ بن وہاد

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



حطیمہ بن وہّاد کا شمار شہداء کربلا میں ہوتا ہے۔


کربلا میں حاضر ہونا

[ترمیم]

حَطِیۡمَۃ بِنۡ وَھَّاد کے بارے میں کتاب ریاض الشہادۃ میں ایک واقعہ نقل ہوا ہے جس میں ذکر کیا ہے کہ ابو دجانہ اور محمد بن مقداد ہر دو نے باہمی طور پر امام حسینؑ سے جنگ کرنے کی اجازت طلب کی۔ امام حسینؑ نے ہر دو جنگ کی اجازت دے دی ۔ دونوں میدان میں اترے اور بعض دشمنوں کو واصل جہنم کیا۔ دونوں نے جب چاہا کہ وہ میدان سے واپس پلٹیں تو عین اسی وقت دشمن نے ان کا محاصرہ کر لیا ۔ اس موقع پر امام علیؑ کا سعد نامی غلام موجود تھا جو اپنے پانچ دوستوں کے ساتھ موجود تھا ۔ ان پانچ کے علاوہ وہاں حطیمہ بن وہاد بھی حاضر تھے۔ ابو دجانہ اور محمد بن مقداد کی مدد کے لیے یہ آگے بڑھے اور مضبوطی کے ساتھ دشمن پر حملہ کر دیا۔ دشمن پر مسلسل حملوں اور استقامت کے ساتھ جنگ لڑتے ہوئے یہ آٹھ با وفا اصحاب شہادت کے عالی مرتبہ پر فائز ہوئے۔
[۱] معصوم قزوینی، ریاض الشہادة، ج۲، ص۱۵۸۔

کتاب روضۃ الشہداء میں یہی واقعہ نقل کیا گیا ہے۔ البتہ روضۃ الشہداء میں حطیمہ کی جگہ حنطمہ لکھا گیا ہے۔
[۲] واعظ کاشفی، روضۃ الشہداء، ج۱، ص۳۸۸۔
یہاں سے معلوم ہوتا ہے کہ حطیمہ اور حنطمہ ایک ہی فرد کے نام ہیں اور یاء کی جگہ نون کا آنا ظاہرا تصحیف ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. معصوم قزوینی، ریاض الشہادة، ج۲، ص۱۵۸۔
۲. واعظ کاشفی، روضۃ الشہداء، ج۱، ص۳۸۸۔


مأخذ

[ترمیم]

جمعی از نویسندگان، پژوہشی پیرامون شہدای کربلا، ج۱، ص۱۵۲۔    






جعبه ابزار