خطاب عرفی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



خطاب عرفی سے مراد وہ خطاب ہے جو عرفی مولی سے صادر ہوتا ہے تاکہ وہ اس کے ذریعے عرفی احکام کو بیان کرے۔


تعریف

[ترمیم]

خطاب عرفی کے مقابلے میں خطاب شرعی آتا ہے۔ اس خطاب کو خطابِ عرفی کہتے ہیں جو عرفی مولی کی جانب سے احکامِ عرفی کو بیان کرنے ک لیے صادر ہو اور مکلف پر حکم عائد ہو، مثلا آقا اپنے غلام کو کہے: جاؤ پانی لے آؤ۔
[۵] علم اصول الفقہ فی ثوبہ الجدید، مغنیۃ، محمد جواد، ص۲۷۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. انوار الاصول، مکارم شیرازی، ناصر، ج۲، ص۱۳۸۔    
۲. مفاتیح الاصول، مجاہد، محمد بن علی، ص۱۹۶۔    
۳. محاضرات فی اصول الفقہ، خوئی، ابو القاسم، ج۵، ص۲۷۶۔    
۴. انوار الاصول، مکارم شیرازی، ناصر، ج۲، ص۱۴۱۔    
۵. علم اصول الفقہ فی ثوبہ الجدید، مغنیۃ، محمد جواد، ص۲۷۔
۶. الذریعۃ الی اصول الشریعۃ، علم الہدی، علی بن حسین، ج۱، ص۱۵۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌ نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص ۴۵۱، برگرفتہ از مقالہ خطاب عرفی۔    






جعبه ابزار