خوصاء بنت عمرو بن عامر
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
خوصاء کا شمار ان عظیم خواتین میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے لخت جگر اور فرزند ارجمند کو نواسہِ
رسول اللہؐ پر قربان کر دیا اور اپنے آپ کو کربلا میں
امام حسینؑ کی نصرت کے لیے مخدراتِ عصمت کے ساتھ حاضر ہونے کا شرف حاصل کیا۔ آپ دشمنانِ رسالت کے ہاتھوں قیدی بنائی گئیں اور کوفہ سے شام تک مخدراتِ عصمت کے ہمراہ قید و بند کی مشقتوں کو جھیلتے ہوئے لے جائیں گئیں۔
[ترمیم]
آپ
جعفر بن عقیل بن ابی طالب کی والدہ ماجدہ ہیں اور کربلا میں خاندانِ رسالت کے ساتھ تشریف لائیں۔ آپ کا نام
حَوۡصَاء یا
خَوۡصَاء ہے۔ آپ کے والد
عمرو بن عامر بن ہصان اور والدہ
اودۃ بنت حنظلہ ہیں۔ آپ کا تعلق قبیلہ
کلاب سے تھا۔ آپ کی کنیت
اُمُّ الثِّغۡر نقل کی گئی ہے۔
بعض نے کہا ہے کہ آپ کی کنیت ام البنین
اور امِّ عمرو ہے۔
[ترمیم]
جناب خوصاء نے اپنے بہادر اور شجاع فرزند جعفر بن عقیل بن ابی طالب کو امام حسینؑ بر فدا کر دیا۔ اس طرح آپ کو یہ شرف حاصل ہوا کہ آپ کا شمار ان عظیم ماؤں میں کیا گیا جنہوں نے
جناب فاطمہؑ کے فرزند اور اپنے زمانے کے امامؑ پر اپنے لخت جگر کو قربان کر کے اپنا وظیفہِ نصرت انجام دیا۔ آپ نے اپنے بیٹے کی بہادر اور شہادت کے مناظر کو اپنی آنکھوں سے ملاحظہ کیا۔ سر زمینِ نینوا میں آپ دشمنِ اہل بیتؑ کے ہاتھوں اسیر ہوئیں اور کوفہ سے شام قیدی بنا کر لے جائیں گئیں۔
[ترمیم]
[ترمیم]
اسیران و جانبازان کربلا، مظفری سعید، محمد، ص۱۶۲-۱۶۹۔