دلوک

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



دُلُوک عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب زوال شمس ہے۔ دن کے وقت سورج کے زوال کو دُلوک کہا جاتا ہے۔


فقہی استعمال

[ترمیم]

فقہِ اسلامی میں نماز کے اوقات سے بحث کے دوران اس کلمہ کو استعمال کیا جاتا ہے۔ قرآن کریم میں پنجگانہ نمازوں کے اوقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس لفظ کے ذریعے زوالِ شمس کے وقت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ باب صلاة میں فقہاء اس لفظ سے بحث کرتے ہیں۔

دلوک سے مراد

[ترمیم]

دلوک سے مراد کیا ہے ؟ اس بارے میں اہل لغت اور مفسرین میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ ان اقوال میں تین بنیادی قول درج ذیل ہیں:
الف) زوالِ شمس
ب) زوالِ شمس سے غروبِ آفتاب تک کا وقت
ج) غروبِ آفتاب
اہل لغت میں بعض نے تصریح کی ہے کہ دلوک سے مراد زوالِ شمس ہے اور اس کی تائید ہمیں صحیح السند روایاتِ آئمہ اطہارؑ سے بھی مل جاتی ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. اسراء(سوره ۱۷)،آیت ۷۸۔    
۲. الحبل المتین، شیخ بہائی، محمد بن حسین، ص ۱۳۲۔    
۳. جواہر الکلام، جواہری نجفی، محمد حسن، ج ۷، ص ۹۷۔    
۴. جواہر الکلام، جواہری نجفی، محمد حسن، ج ۷، ص ۱۲۴۔    
۵. الخلل فی الصلاة، امام خمینی، سید روح اللہ، ص ۸۹۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذهب اہل بیت علیہم السلام، ج‌۳، ص۶۴۹ تا ۶۵۰‌۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : آیات الاحکام | اوقات نماز | قرآن شناسی | نماز




جعبه ابزار