دلیل قطعی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



ادلہ قطعی سے مراد وہ دلائل ہیں جو حکم شرعی کو قطعی طور پر ثابت کرتے ہیں۔


تعریف

[ترمیم]

ادلہ قطعی وہ ادلہ ہیں جو حکم شرعی واقعی کو قطع کی بناء پر ثابت کرتے ہیں۔ بالفاظ دیگر یہ وہ ادلہ ہیں جو متعارف طریق پر ہونے کی بناء پر اور شارع کی جانب سے موردِ قبولیت کی بناء پر قطعی طور پر احکام شرعی واقعی کے ثبوت کا باعث بنتے ہے۔ ان ادلہ کا اگر کوئی معارض نہیں ہے تو فقیہ کے لازم ہے کہ وہ ان ادلہ کے مدلول کے مطابق حکم شرعی بیان کرے، مثلا کتاب کی نصّ، خبر متواتر، اجماع محصل ، ادلہ عقلی قطعی یعنی مستقلات عقلی، وہ ادلہ ظنی جو قطعی قرائن کی حامل ہوں۔ یہ وہ ادلہ ہیں جن کے قطعی ہونے کا حکم عقل لگاتی ہے اور ان کے ذریعے سے مطابق واقع ہونے کا قطع حاصل ہوتا ہے اس لیے یہ حجت شمار ہوتی ہے۔
[۲] التعارض و الترجیح بین الادلۃ الشرعیۃ، عزیز برزنجی، عبد اللطیف عبد الله، ج۱، ص۱۰۱۔
[۳] التعارض و الترجیح بین الادلۃ الشرعیۃ، عزیز برزنجی، عبد اللطیف عبد الله، ج۱، ص۱۰۴۔
[۴] التعارض و الترجیح بین الادلۃ الشرعیۃ، عزیز برزنجی، عبد اللطیف عبد الله، ج۱، ص ۳۵۵-۱۳۱۔
[۵] الوجیز فی اصول الفقہ، زحیلی، وہبہ، ص۲۱۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. دروس فی علم الاصول، صدر، محمد باقر، ج۱، ص۷۲۔    
۲. التعارض و الترجیح بین الادلۃ الشرعیۃ، عزیز برزنجی، عبد اللطیف عبد الله، ج۱، ص۱۰۱۔
۳. التعارض و الترجیح بین الادلۃ الشرعیۃ، عزیز برزنجی، عبد اللطیف عبد الله، ج۱، ص۱۰۴۔
۴. التعارض و الترجیح بین الادلۃ الشرعیۃ، عزیز برزنجی، عبد اللطیف عبد الله، ج۱، ص ۳۵۵-۱۳۱۔
۵. الوجیز فی اصول الفقہ، زحیلی، وہبہ، ص۲۱۔


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۱۳۵، یہ تحریر مقالہ ادلہ قطعی سے مأخوذ ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : ادلہ | حجیت قطع | مباحث حجت




جعبه ابزار