سلطان

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



جس شخص کا دوسروں پر تسلط ہو اسے سلطان کہتے ہیں۔ اصطلاح میں حاکم یا معاشرے کے سرپرست کو سلطان کہتے ہیں۔


لغوی معنی

[ترمیم]

جس شخص کے پاس لوگوں کی ولایت و سلطنت ہو اسے سلطان کہتے ہیں۔

سلطنت کا حقیقی مالک

[ترمیم]

مخلوق پر حقیقی سلطنت و ولایت صرف خداوند متعال کو حاصل ہے کیونکہ تمام موجودات اس کی قدرت کے آگے ہیچ ہیں۔ اس صفت الہی کا ظہور پیغمبران الہی، ان کے برحق جانشینوں پر ہوتا ہے۔ فقہاء کی کتب میں رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ)، آئمہ معصومین(علیہم السلام)، اور ان کے نائببین عام یعنی واجد الشرائط فقہاء کو سلطان عادل یا سلطان حق کے عنوان سے تعبیر کیا جاتا ہے۔
[۲] منتهى المطلب (ق)، س۱۰۲۴، ص۳۷۱۔
[۴] الأنوار اللوامع، ج۱۰، قسم۲، ص۸۹۔
[۵] کتاب البیع (امام خمینى)، ج۲، ص۶۵۳۔
[۶] النور الساطع، ج۱، ص۳۵۹۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. تذکرة الفقهاء، ج۴، ص۲۰-۲۱۔    
۲. منتهى المطلب (ق)، س۱۰۲۴، ص۳۷۱۔
۳. جامع المقاصد، ج۲، ص۳۷۱۔    
۴. الأنوار اللوامع، ج۱۰، قسم۲، ص۸۹۔
۵. کتاب البیع (امام خمینى)، ج۲، ص۶۵۳۔
۶. النور الساطع، ج۱، ص۳۵۹۔


ماخذ

[ترمیم]
فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم‌السلام،ج۴، ص۵۲۴۔    
زمرہ جات:واژه شناسی



جعبه ابزار