شرط عقلی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



شرطِ عقلی سے مراد وہ امور ہیں جنہیں عقل ایک فعل یا عمل کی انجام دہی کے لیے لازمی قرار دیتی ہے۔


شرط عقلی کی تعریف

[ترمیم]

وہ چیز جو عقل کی جانب سے حاصل ہو اور اس کے بغیر فعل یا عمل انجام نہیں پا سکتا، اس کو شرطِ عقلی سے تعبیر کیا جاتا ہے، مثلا عقل بیان کرتی ہے کہ اگر ایک عمل کو انجام دینے کی قدرت نہیں ہے تو وہ عمل انجام نہیں دیا جا سکتا، اس لیے تمام تکالیفِ شرعیہ کے لیے قدرت ایک شرطِ عمومی ہے۔ پس اس صورت میں قدرت شرطِ عقلی کہلائے گی۔

شرطِ عقلی شرطِ شرعی کے مقابلے میں ہے۔ عقل کے اعتبار سے فعل کی انجام دہی جس پر موقوف ہے اور اس کو عقل نے شرع کی مدد کے بغیر درک کیا ہو، مثلا حج کی انجام دہی راستے کے طے کرنے پر موقوف ہے۔ اگر راستہ طے نہ کیا جائے تو حج انجام نہیں دیا جا سکتا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. لنکرانی، محمد فاضل، اصول فقہ شیعہ، ج ۵، ص ۹۴۔    
۲. مظفر، محمد رضا، أصول الفقہ ج۱،ص۲۴۵۔    


مأخذ

[ترمیم]
فرہنگ فقہ اہل بیت علیہم السلام ج۴،ص۶۵۶۔    
بعض حوالہ جات اور مطالب ویکی فقہ اردو کی جانب سے اضافہ کیے گئے ہیں۔


اس صفحے کے زمرہ جات : اصول فقہ | اصولی اصطلاحات | مقدمہ واجب




جعبه ابزار