صرف

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



صرف کا استعمال دینی علوم میں علم فقہ اور عربی ادبیات میں ہوتا ہے۔ عربی ادبیات میں جس علم میں ایک کلمہ کو اس لیے مختلف صورتوں میں ڈھالا جائے تاکہ ان سے الگ الگ معانی حاصل کیے جائیں اس علم کو علم صرف کہلاتا ہے۔ جبکہ علم فقہ میں سونا اور چاندی کی خرید و فروخت چاہے وہ سونا کے بدلے سونا اور چاندی کے بدلے چاندی ہو یا سونا کے بدلے چاندی ہو کو بیع صرف سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ علم فقہ میں باب تجارت میں اس موضوع سے بحث کی جاتی ہے اور اس سے متعلق احکام کو ذکر کیا جاتا ہے۔


صرف کا لغوی معنی

[ترمیم]

عربی لغت میں صرف کا مطلب آواز کے ہیں۔ صرف کے معنی بعض نے شیء کے پلٹنے اور لوٹنے کے بھی ذکر کیے ہیں اور اسی سے مختلف صورتوں میں ڈھلنے کو تصریف کہا جاتا ہے۔ بعض فقہاء نے صرف کا معنی نقل کرنا اور پلٹانا بھی ذکر کیا ہے۔

علم فقہ میں صرف کے معنی

[ترمیم]

فقہی اعتبار سے بیع صرف کا اصطلاحی معنی سونا کے بدلے سونا اور چاندی کے بدلے چاندی یا سونا کے عوض چاندی یا چاندی کے عوض سونا کی خرید و فروخت ہے۔ فرق نہیں پڑتا یہ سونا چاندی سکہ کی صورت میں ہو یا سکہ کی صورت میں نہ ہو۔ بالفاظ دیگر صرف اثمان کے بدلے میں اثمان کی بیع اور خرید و فروخت ہے۔ بیع صرف میں فریقین کا عوض و معوض کا تبادلہ عملی طور پر اس طرح انجام پانا ضروری ہے کہ معاملہ کی جگہ پر ہی تقابض انجام پائے۔ اگر معاملہ کی جگہ پر تقابض انجام نہ پائے تو معاملہ باطل ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. ریاض المسائل،طباطبائی، سید علی، ج۸، ص۴۴۳۔    
۲. الحدائق الناضرۃ، بحرانی، یوسف،ج۱۹، ص۲۷۶۔    
۳. معجم مقاییس اللغۃ، ابن فارس، احمد، ج ۳، ص ۳۴۲۔    
۴. الہدایۃ (شرح بدایۃ المبتدی)، مرغینانی، علبی بن ابی بکر، ج۳، ص۸۱۔    
۵. الحدائق الناضره، بحرانی، یوسف،ج۱۹، ص۲۷۶۔    
۶. مسالک الافہام، شہید ثانی، ج۳، ص۳۳۲۔    
۷. ریاض المسائل، طباطبائی، سید علی،ج۸، ص۳۴۴۔    


مأخذ

[ترمیم]

جابری عرب‌لو، محسن، فرہنگ اصطلاحات فقہ فارسی، ص۱۲۰۔


اس صفحے کے زمرہ جات : اسلامی عقود | بیع کی اقسام | معاملات




جعبه ابزار