طلق
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
طلق طاء پر کسرہ کے ساتھ
علم فقہ کی اصطلاحات میں سے ایک اصطلاح ہے جس کا معنی حلال کے ہیں، مثلا کہا جاتا ہے:
هُوَ لَکَ طِلۡق، وہ تمہارے لیے حلال ہے۔ اسی طرح طلق بمعنی مطلق آتا ہے۔ نیز طلق کا ایک معنی مالی غرض کے ہونے کے ذکر کیے گئے ہیں کہ مالک مطلق طور پر ہر قسم کا تصرف اپنے
مال میں کر سکتا ہے۔
[ترمیم]
علم فقہ میں
مکاسب و متاجر کے ابواب میں مبیع کی شرائط ذکر کی گئی ہیں۔
مبیع کی شرائط میں سے ایک شرط فقہاء نے
طِلقٌ ذکر کی ہے۔
شیخ انصاری نے اپنی کتاب مکاسب میں ذکر کیا ہے کہ طلق سے مراد مالک کا اپنی
ملکیت پر مکمل اور تام سلطنت کا ہونا ہے، اس طرح سے کہ مالک جیسا چاہے اپنی ملکیت میں ویسا تصرف کر سکتا ہے، پس مالک اپنی ملکیت میں مطلق العنان ہے۔
طلق کی شرط
وقف عام کی خرید و فروخت یا
رہن یا
ام ولد کی بیع میں فی الجملہ صحیح نہیں ہے۔
[ترمیم]
[ترمیم]
جابری عربلو، محسن، فرہنگ اصطلاحات فقہ فارسی، ص۱۲۴۔