طواف

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



طواف عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی چکر لگانے کے ہیں۔ علم فقہ میں کتاب الحج میں کعبہ کے گرد سات چکر کاٹنے کو طواف کہا جاتا ہے۔


اصطلاحی معنی

[ترمیم]

کلمہِ طواف ط-و-ف سے مشتق ہے۔ لغت میں اس کے معنی کسی شیء کے گرد چکر لگانے کے وارد ہوئے ہیں۔ شرع کی زبان میں طواف سے مراد کعبہ کے گرد قصد قربت کے ساتھ خاص انداز میں سات چکر لگانا ہیں۔

شوط کا معنی

[ترمیم]

خانہ کعبہ کے گرد سات چکر لگانا طواف کہلاتا ہے اور طواف کے ہر چکر کو شَوۡط کہتے ہیں۔ ہر شوط یعنی طواف کے چکر کا آغاز حجر اسود سے ہوتا ہے اور اسی پر اس کا اختتام ہوتا ہے۔ طواف سے متعلق احکام باب حج میں بیان کیے جاتے ہیں۔

حکم تکلیفی

[ترمیم]

طواف کی دو اقسام ہیں:
۱. واجب طواف
۲. مستحب طواف
واجب طواف حج اور عمرہ کے واجبات اور بنیادی ارکان میں سے ہے سوائے طواف النساء کے۔ طواف اس طرح سے حج اور عمرہ کا رکن ہے کہ اگر جان بوجھ کر ترک کر دیا جائے تو یہ حج و عمرہ کے بطلان کا باعث بن جائے گا۔ طواف خود ایک مستقل عبادت ہے جوکہ مستحب ہے، اور بعض صورتوں میں واجب عبادت بن جاتی ہے، جیسے نذر اور اس جیسی چیزوں کی وجہ سے طواف کا بجا لانا واجب ہو جاتا ہے۔
[۸] آل طوق، احمد بن صالح، رسائل آل طوق، ج۲، ص۳۴۸۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. زبیدی، مرتضی، تاج العروس، ج ۲۴، ص ۱۰۱۔    
۲. شہید ثانی، زین الدین، رسائل الشہید الثانی، ج۱، ص۳۴۸۔    
۳. شہید صدر، سید محمد باقر، الفتاوی الواضحۃ، ج۱، ص۶۶۸۔    
۴. فاضل مقدار، مقداد بن عبد اللہ، التنقیح الرائع لمختصر الشرائع، ج۱، ص۵۰۷۔    
۵. جواہری نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام، ج۱۹، ص۳۷۰۔    
۶. یزدی طباطبائی، سید محمد کاظم، العروہ الوثقی، ج۴، ص۵۹۱۔    
۷. صمیری بحرانی، مفلح، غایۃ المرام فی شرح شرائع الاسلام، ج۱، ص۳۶۶۔    
۸. آل طوق، احمد بن صالح، رسائل آل طوق، ج۲، ص۳۴۸۔


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم‌السلام، ج۵، یہ تحریر مقالہ طواف سے مأخوذ ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : حج | طواف | فقہی اصطلاحات




جعبه ابزار