فرشتے قرآن میں

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



قرآن کریم میں متعدد آیات فرشتوں کے بارے میں نازل ہوئی ہیں۔ ان آیات کریمہ میں فرشتوں کی صفات اور ان کے افعال و مسؤولیت اور اللہ تعالی کی طرف سے ان کی مأموریت کا تذکرہ کیا گیا ہے۔


فرشتے اور ان کی مأموریت

[ترمیم]

۱. جبریل: ان کا تذکرہ روح الامین کے عنوان سے بھی ہوا ہے کی ماموریت نزول وحی ہے۔ قرآن کریم میں لفظ جبریل تین مرتبہ آیا ہے۔
۲. ماروت: ان کا تذکرہ قرآن کریم میں ایک مرتبہ ہوا ہے۔ متعدد مفسرین کے مطابق ماروت فرشتہ تھا جو معلم کے طور پر آیا تھا تاکہ لوگوں کو جادو کے توڑ کے لیے جادو کی تعلیم دے۔
۳. ہاروت: اس کا تذکرہ بھی قرآن کریم میں ایک مرتبہ آیا ہے۔ متعدد مفسرین کے مطابق ہاروت ایک فرشتہ تھا جسے اللہ تعالی نے جادو کے معلم کے طور پر بھیجا تاکہ ہاروت لوگوں کو جادو کے توڑ کے لیے جادو سیکھائے۔
۴. میکال: ان کا تذکرہ قرآن کریم میں ایک مرتبہ آیا ہے۔
۵. مالک: یہ جہنم کے نگہبان ہیں۔ ان کا تذکرہ قرآن کریم میں ایک مرتبہ وارد ہوا ہے۔
۶. ملک الموت: اللہ تعالی نے ان کو روح قبض کرنے پر مأمور کیا ہے۔ ان کا تذکرہ قرآن کریم میں ایک مرتبہ وارد ہوا ہے۔
۷ و ۸. عتید و رقیب: یہ دو فرشتے ہیں جن کو اللہ تعالی نے اچھے اور بُرے اعمال ثبت کرنے کی ذمہ داری دی ہوئی ہے۔ ہر دو کا تذکرہ قرآن کریم میں ایک مرتبہ آیا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. بقرة/سوره۲، آیت ۹۷-۹۸۔    
۲. تحریم/سوره۶۶، آیت ۴۔    
۳. بقره/سوره۲، آیت ۱۰۲۔    
۴. بقره/سوره۲، آیت ۱۰۲۔    
۵. بقره/سوره۲، آیت ۹۸۔    
۶. زخرف/سوره۴۳، آیت ۷۷۔    
۷. سجده/سوره۳۲، آیت ۱۱۔    
۸. ق/سوره۵۰، آیت ۱۸۔    


مأخذ

[ترمیم]

سایت اندیشہ قم، یہ تحریر مقالہ فرشتگان در قرآن سے مأخوذ ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : فرشتے | قرآن شناسی | قرآنی معارف




جعبه ابزار