قتال

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



قتال كا مطلب كسى سے جنگ كرنا ہے۔


قتال كا لغوى معنى

[ترمیم]

قتال باب مفاعلہ كا دوسرا مصدر ہے جو كہ جنگ لڑنے اور قتل و غارت كے معنى مىں آتا ہے۔ بعض اوقات قتال كو حرب كى جگہ پر بھى استعمال كىا جاتا ہے۔

قتال كے اصطلاحى معنى

[ترمیم]

اصطلاح مىں قِتال سے مراد جہاد اور جنگ لڑنا ہے۔ فقہا نے جہاد كے عنوان كے تحت اس سے بحث كى ہے جىساكہ كلمہ جہاد كے ذىل مىں آپ اس كو ملاحظہ كر سكتے ہىں۔

كلمہ قتال قرآن كرىم مىں

[ترمیم]

اللہ تعالی قرآن کریم مىں فرماتا ہے: کُتِبَ عَلَیْکُمُ الْقِتالُ وَهُوَ کُرْهٌ لَکُمْ وَعَسی أنْ تَکرَهُوا شَیْئاً وَهُوَ خَیْرٌ لَکُمْ وَعَسی انْ تُحِبُّوا شَیْئاً وَهُوَ شَرٌّ لَکُمْ وَاللَّهُ یَعْلَمُ وَ انْتُمْ لا تَعْلَمُونَ؛ راهِ الہٰی مىں تمہارے اوپر جہاد مقرر كر دىا گىا ہے درحالانكہ وہ تمہىں ناگوار محسوس ہوتا ہے، اور ممكن ہے كہ اىك چىز تمہىں ناپسندىدہ لگے لىكن وہ تمہارے لىے خىر ہو اور ممكن ہے تمہىں اىك چىز اچھى لگے لىكن وہ تمہارے لىے شر ہو اور اللہ علم ركھتا ہے جبكہ تم لوگ علم نہىں ركھتے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. بقره/سوره۲، آیت۲۱۶۔    


ماخذ

[ترمیم]
اصطلاحات نظامی در فقہ اسلامی، ص۱۰۰۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : احکام جہاد | فقہی اصطلاحات




جعبه ابزار