لفظ کلی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



لفظ کلی سے مراد وہ لفظ ہے جس ایک سے زائد افراد بر دلالت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔


اصطلاح کی وضاحت

[ترمیم]

لفظِ کلی کا شمار لفظِ مفرد کی اقسام میں ہوتا ہے جس کے مقابلے میں لفظِ جزئی آتا ہے۔ لفظِ کلی سے مراد وہ لفظ ہے جو ایک سے زائد افراد پر صدق کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو، اگرچے بالفعل خارج میں اس کا کوئی مصداق نہ ہو بلکہ اس میں ایک سے زائد افراد پر صدق کی صلاحیت ہونا ضروری ہے۔

مثال

[ترمیم]

مثلا: لفظِ انسان کہ اس لفظ کے کثیر افراد موجود ہیں جن پر یہ لفظ صدق کرتا ہے۔ یعنی لفظِ انسان تمام انسانوں کو شامل ہو جاتا ہے۔ اسی طرح لفظِ عنقا (سیمرغ) ہے جس کا کوئی وجودِ خارجی موجود نہیں ہے لیکن یہ لفظ چونکہ ایک سے زائد افراد پر صدق کی قوت و صلاحیت رکھتا ہے اس لیے یہ لفظِ کلی کہلائے گا۔
[۱] اصول الفقہ، زہیر المالکی، محمد ابو النور، ج۲، ص۱۰۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. اصول الفقہ، زہیر المالکی، محمد ابو النور، ج۲، ص۱۰۔
۲. منطق، مظفر، محمد رضا، ص۵۷۔    
۳. معالم الدین و ملاذ المجتہدین، صاحب معالم، حسن بن زین الدین، ص۳۴۔    


ماخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۶۷۲، برگرفتہ از مقالہ لفظ کلی ۶۷۲۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : الفاظ مفرد | مباحث الفاظ




جعبه ابزار