تواتر معنویپی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریںمتواتر کا لفظ تواتر کے اصطلاحی معنی[ترمیم]محدثین کی اصطلاح میں متواتر اس حدیث کو کہتے ہیں جس کے ہر طبقے میں راویوں کی تعداد اس قدر ہو کہ عام طور پر ان کا جھوٹ پر متفق محال و ناممکن ہو اور ان کے خبر دینے سے انسان کو خبر کا متکلم سے صادر ہونے کا یقین اور علم حاصل ہو جائے۔ واضح رہے کہ شیعہ علماء کے نزدیک حدیثِ متواتر میں روایوں کی کوئی خاص تعداد شرط نہیں۔ جبکہ اہل سنت علماء میں اس بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض اہل سنت محدثین نے تواتر میں عدد کو معتبر قرار دیا ہے۔ علماءِ امامیہ کے نزدیک تواتر کا دارمدار صدورِ خبر کے علم اور یقین کے حصول پر ہے۔ علماءِ شیعہ کے نزدیک حدیثِ متواتر کی تین قسمیں ہیں: ۱) متواتر لفظی ۲) متواتر معنوی ۳) متواتر اجمالی متواتر معنوی کی تعریف[ترمیم]متواتر معنوی وہ حدیث ہے جس کو متعدد راوی مختلف عبارات اور الفاظ کے ساتھ نقل کریں لیکن وہ سب مختلف الفاظ و عبارات ایک ہی معنی اور مفہوم پر دلالت کرے، مثلا متعدد افراد نے مختلف الفاظ کے ساتھ امام علیؑ کی شجاعت اور بہادری کے بارے میں روایات نقل کی ہیں لیکن وہ سب مفہوم اور مضمون کے لحاظ سے ایک معنی یعنی امیر المومنینؑ کی شجاعت پر دلالت کرتی ہیں۔ متواتر معنوی شہید صدرؒ کی نظرمیں[ترمیم]شہید صدر نے متواترِ معنوی کا معنی اس طرح سے بیان کیا ہے: [۶]
المستصفی من علم الاصول (بہ ضمیمہ فواتح الرحموت بشرح مسلم الثبوت)؛ غزالی، محمد بن محمد، ج۲، ص۲۱۶۔
[۱۱]
کفایۃ الاصول، فاضل لنکرانی، محمد، ج۵، ص۱۷۹۔
متواتر معنوی صاحب معالم کی نظر میں[ترمیم]صاحب معالم تواتر معنوی کی وضاحت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ بعض اوقات، واقعات وحادثات کے لحاظ سے روایات مختلف نقل ہوتی ہیں۔ لیکن یہ تمام روایات، دلالت تضمنی یا التزامی کے لحاظ ایک مشترک معنی پر دلالت کر رہ ہوتی ہیں، جیسے انسان کو علم اور یقین حاصل ہوتا ہے، مثلا مختلف جنگوں اور غزوات میں امام علیؑ کے کارنامے، متعدد روایات میں ذکر ہوئے ہیں جن میں غور کرنے کے بعد، انسان یہ نتیجہ أخذ کرتا ہے کہ امیر المؤمنینؑ بہادری اور شجاعت میں بے مثال تھے۔ متواتر معنوی کی مثالیں[ترمیم]← شیخ انصاریؒ کی نگاہ میںوہ روایات جن کے ذریعے اخباری ظواہر قرآن کی عدم ِحجیت پر استدلال کرتے ہیں ان کے بارے میں شیخ انصاری بیانِ نظر کرتے ہیں: ← شیخ حر عاملی کی نگاہ میںمحدّث حر عاملی اپنی کتاب وسائل الشیعۃ میں لکھتے ہیں کہ میں نے ۲۲۰ سے زیادہ ایسی متواتر احادیث کا مجموعہ یکجا کیا ہے جو اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ قرآن کریم سے احکام کا استنباط فقط آئمہ معصومینؑ کے ذریعے ہی ممکن ہے، لہذا قرآن کریم کے ظواہر سے احکام کا استنباط کرنا جائز نہیں ہے۔ ← متواتر معنوی کے بارے میں دیگر اقوالوہ روایات جو خبر واحد کی حجیت پر دلالت کرتی ہیں ان کے بارے میں شیخ انصاری بیان کرتے ہیں: [۱۷]
الأربعین، بہائی عاملی، محمد بن الحسین، ص ۱۰۔
شیخ اعظم ایک اور مقام پر ذکر کرتے ہیں: حوالہ جات[ترمیم]مأخذ[ترمیم]فرہنگنامہ اصول فقہ، مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۳۶۹، مقالہِ تواتر معنوی سے یہ تحریر لی گئی ہے۔ سایت اندیشہ قم۔ |