حدیث بالفظ

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



معصوم ؑ سے صادر ہونے والے کلام کو لفظ و معنی ہر دو کی رعایت کرتے ہوئے نقل کرنا حدیث بالفظ کہلاتا ہے۔


اصطلاح کی وضاحت

[ترمیم]

حدیث کو لفظ کی رعایت کرتے ہوئے نقل سندی مرجّحات میں سے ہے۔ حدیث باللفظ کے مقابل میں نقل بالمعنی آتا ہے جس میں نقل کرتے ہوئے معنی کی رعایت کی جاتی ہے اور اس میں حدیث کے کچھ الفاظ معصوم ؑ کی طرف سے اور کچھ راوی کی طرف سے یا تمام کے تمام راوی کی طرف سے ہوتے ہیں۔ نقلِ حدیث بالفظ میں انہی الفاظ کو نقل کیا جاتا ہے جو معصوم ؑ نے ارشاد فرمائے تھے۔

اگر دو ایسی روایات آپس میں ٹکرا جائیں اور تعارض کریں اور ان میں سے ایک حدیث ہے جس کے الفاظ اور معانی ہر دو معصوم ؑ کی طرف سے ہیں جبکہ دوسری حدیث فقط معنی کے اعتبار سے نقل ہوا ہے کہ جبکہ الفاظ معصوم ؑ کی جانب سے نہیں تو ایسی صورت میں حدیث جو لفظ اور معنی ہر دو لحاظ سے معصوم سے صادر ہوئی ہے کو ترجیح دی جائے اور اس کو اختیار کر لیا جائے گا۔
[۲] فرائد الاصول، انصاری، مرتضی بن محمد امین، ج۲، ص۷۸۳۔
[۴] منتہی الدرایۃ فی توضیح الکفایۃ، جزائری، محمد جعفر، ج۸، ص۲۰۸۔
[۵] التعارض و الترجیح بین الادلۃ الشرعیۃ، عزیز برزنجی، عبد اللطیف عبد اللہ، جزء۲، ص۱۸۸۔
[۷] شرح رسائل، محمدی، علی، ج۷، ص۱۵۹۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. فرائد الاصول، انصاری، مرتضی بن محمد امین، ج۱، ص۲۱۸۔    
۲. فرائد الاصول، انصاری، مرتضی بن محمد امین، ج۲، ص۷۸۳۔
۳. معالم الدین و ملاذ المجتہدین، صاحب معالم، حسن بن زین الدین، ص ۲۵۲-۲۵۱۔    
۴. منتہی الدرایۃ فی توضیح الکفایۃ، جزائری، محمد جعفر، ج۸، ص۲۰۸۔
۵. التعارض و الترجیح بین الادلۃ الشرعیۃ، عزیز برزنجی، عبد اللطیف عبد اللہ، جزء۲، ص۱۸۸۔
۶. عدة الاصول، طوسی، محمد بن حسن، ص۳۸۳۔    
۷. شرح رسائل، محمدی، علی، ج۷، ص۱۵۹۔


مأخذ

[ترمیم]
فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص ۸۵۳، برگرفتہ از مقالہ نقل به لفظ۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : حدیثی اصطلاحات | سندی مرجحات




جعبه ابزار