نہایۃ الحکمۃ

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



نہایۃ الحکمۃ فلسفہ اسلامی کے موضوع پر لکھی گئی درسی کتاب ہے جس کو علامہ سید محمد حسین طباطبائی متوفی ۱۴۰۲ ھ نے تالیف کیا۔ یہ کتاب حکمت متعالیہ کے نظریات کی اساس پر تالیف کی گئی ہے۔


کتاب کی خصوصیات

[ترمیم]

علامہ طباطبائی نے حکمت متعالیہ کے نظریات کو مدنظر رکھتے ہوئے دو اساسی کتابیں تحریر کیں جن میں سے پہلی بدایۃ الحکمۃ اور دوسری نہایۃ الحکمۃ ہے۔ بدایۃ الحکمۃ میں جو موضوعات بیان کیے گئے ہیں وہ سب کے سب نہایۃ الحکمۃ میں بھی موجود ہیں۔ نیز مطالب کو ذکر کرنے اور ان سے متعلق بحث کرنے کی روش بھی یکساں ہے۔

نہایۃ الحکمۃ کی ترتیب

[ترمیم]

نہایۃ الحکمۃ بھی بارہ (۱۲) مراحل پر مشتمل ہے اور ہر مرحلہ کئی فصلوں میں تقسیم ہوتا ہے۔ ان بارہ فصلوں کو بیان کرنے سے پہلے علامہ طباطبائی نے مقدمہ درج کیا ہے جس میں فلسفہ کی غرض و غایت اور اس کے مسائل کی جامعیت اور وسعت کے بارے میں عمیق بحث کی ہے۔ بدایۃ الحکمۃ کے مقدمہ میں چونکہ فلسفہ کی تعریف اور موضوع کو ذکر کر دیا گیا تھا اس لیے نہایۃ الحکمۃ میں تعریف اور موضوعِ فلسفہ کو ذکر نہیں کیا گیا۔ اسی طرح مراحل کے ذیل میں فصول کا اضافہ کیا گیا ہے۔ پہلا مرحلہ وجود اور اس کے احکام پر مشتمل ہے جبکہ آخری مرحلہ واجب الوجود اور اس سے متعلق فلسفی مباحث پر مشتمل ہے۔

← نہایۃ الحکمۃ کا بدایۃ الحکمۃ کے ساتھ مقائسہ


ظاہری طور پر ان دونوں کتابوں کی روش اور فلسفی مباحث کو پیش کرنے کے انداز میں کوئی خاص فرق نہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ نہایۃ الحکمۃ کی کچھ خصوصیات ہیں جو اس کو بدایۃ الحکمۃ سے جدا کر دیتی ہے۔ ان خصوصیات کو ہم درج ذیل نکات کی صورت میں ملاحظہ کر سکتے ہیں:
۱) نہایۃ الحکمۃ میں علمی سطح بلند و بالا ہے اور اس میں فلسفہ کے عمیق مطالب کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
۲) نہایۃ الحکمۃ میں فلسفی مباحث کو بدایۃ الحکمۃ کی نسبت تفصیلی طور پر بیان کیا گیا ہے۔
۳) نہایۃ الحکمۃ کے مقدمہ میں مسائلِ فلسفہ اور اس کے قضایا کے متعلق دقیق مطالب ذکر کیے گئے ہیں جس کا بدایۃ الحکمۃ میں تذکرہ موجود نہیں ہے۔
۴) نہایۃ الحکمۃ میں مطالب کی کثرت کے باعث مختلف فلسفی اشکالات کے مختصر جوابات دیئے گئے۔ جبکہ بدایۃ الحکمۃ میں اس کی نسبت اشکالات کے قدرے تفصیلی جوابات درج ہیں۔
۵) نہایۃ الحکمۃ میں بعض مباحث جنہیں بدایۃ الحکمۃ میں تفصیلی طور پر بیان کیا گیا ہے؛ کو اختصار کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے جیساکہ وجود ذہنی کی بحث بدایۃ الحکمۃ میں تفصیلی طور پر درج ہے جبکہ نہایۃ الحکمۃ میں اس کی نسبت مختصر ہے۔

درسی دنیا میں کتاب کی اہمیت

[ترمیم]

جس طرح سے بدایۃ الحکمۃ کو علمی حلقہ جات اور حوزات علمیہ میں غیر معمولی مقبولیت حاصل ہوئی اسی طرح نہایۃ الحکمۃ اہل علم و فضل میں بلند و بالا منزلت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔ کتاب نہایۃ الحکمۃ بھی حوزہ علمیہ قم اور حوزہ علمیہ نجف میں مختلف مدارس کے نصاب کا حصہ ہے اور باقاعدہ رسمی طور درس و تدریس کی جاتی ہے۔ عصر حاضر میں اس کتاب کے متعدد نامور اساتیذ اور محققین ہیں جو اس کتاب کو تدریس کرنے میں ید طولی رکھتے ہیں۔ عموما طلاب بدایۃ الحکمۃ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد اس کتاب کا درس لینا شروع کرتے ہیں۔

نہایۃ الحکمۃ پر علمی تحقیقات

[ترمیم]

نہایۃ الحکمۃ اپنی وسعت، جامعیت اور دقتِ مطالب کی بناء پر بدایۃ الحکمۃ سے زیادہ توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔ مختلف بزرگ مجتہدین و علماء کرام نے نہایۃ الحکمۃ پر شروحات اور تعلیقات تحریر کیے اور مختلف زبانوں میں اس کے تراجم چھپ چکے ہیں۔
اس کتاب پر متعدد تعلیقات لکھی گئیں، شروحات اور تراجم پر بھی بہت سے افراد نے کام کیا ہے۔ جس میں حسین حقانی زنجانی، علی شیروانی، محمد تقی مصباح یزدی اور حسین عشاقی کی شروحات شامل ہیں۔

← فارسی شروحات


نہایۃ الحکمۃ کی اکثر بیشتر شروحات فارسی زبان میں تحریر کی گئی ہیں جن میں سے چند کے نام درج ذیل ہیں:
۱. ترجمہ و شرح نہایۃ الحکمۃ، شارح: محسن دہقانی؛
۲. شرح نہایۃ الحکمۃ، تالیف: آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی، تحقیق: عبد الرسول عبدودیت؛
۳. ترجمہ و شرح نہایۃ الحکمۃ، شارح: علی شیروانی؛
۴. حکمت صدرائی شرح نہایۃ الحکمۃ، شارح: عبد الرسول عبودیت؛
۵. ترجمہ و شرح نہایۃ الحکمۃ، شارح: علی رستمیانی؛

← عربی شروحات


عربی زبان میں اس کتاب کی معروف شروحات درج ذیل ہیں:
۱. وعایۃ الحکمۃ فی شرح نہایۃ الحکمۃ، شارح: حسین عشاقی اصفہانی؛
۲. شرح نہایۃ الحکمۃ، شارح: علی علمی اردبیلی؛
۳. شرح نہایۃ الحکمۃ، شارح: سید کمال الحیدری؛
۴. تعلیقۃ علی نہایۃ الحکمۃ، شارح: تقی مصباح یزدی؛
۵. شرح نہایۃ الحکمۃ، شارح: داود صمدی آملی؛
۶. نہایۃ الحکمۃ، تعلیقات: غلام رضا فیاضی؛
۷. شرح نہایۃ الحکمۃ، شارح: علی حمودی عبودی؛

نہایۃ الحکمۃ اور مباحث نفس

[ترمیم]

نہایۃ الحکمۃ میں تمام اہم فلسفی مباحث کو بہترین انداز میں ذکر کیا گیا ہے لیکن ایک اہم فلسفی بحث یعنی نفس اور مسائل نفس کو ترک کیا گیا ہے۔ نہایۃ الحکمۃ میں اس موضوع پر کوئی مرحلہ یا فصل قائم نہیں ہے۔ اس کمی کو پورا کرتے ہوئے حوزہ علمیہ کے نامور استاد شیخ علی امینی نژاد نے تکملۃ نہایۃ الحکمۃ کے عنوان سے کتاب تالیف کی ہے اور اس میں نفس فلسفی کو علامہ طباطبائی کی روش کے عین مطابق تحریر کیا ہے۔ تکملۃ نہایۃ الحکمۃ کتاب قم مقدسہ میں انتشارات آل احمد سے شائع ہو چکی ہے۔

نہایۃ الحکمۃ پر درس خارج

[ترمیم]

نہایۃ الحکمۃ اپنی دقت اور جامعیت کی وجہ سے حوزہ علمیہ کے اساتذہ کیلئے جالب توجہ قرار پائی ہے اور اس پر بزرگ اساتیذِ حوزہ درس خارج دے رہے ہیں۔ ان میں نامور شخصیت جن کا نہایۃ الحکمۃ پر درس خارج معروف ہے سید ید اللہ یزدان پناہ ہیں، جن کی متعدد فلسفی کتابیں چھپ چکی ہیں۔ آپ کا درس خارج حوزہ علمیہ قم میں آیت اللہ جوادی آملی کی تعمیر کردہ مسجد میں منعقد ہوتا ہے۔

کتاب کی اشاعت

[ترمیم]

يہ کتاب عربی زبان میں ایک جلد پر مشتمل ہے جسے مرکز انتشارات دفتر تبلیغات اسلامی (بی تا) نے سال ۱۴۰۶ھ میں طبع کیا۔ یہ کتاب اس کے علاوہ بھی کئی اداروں سے چھپ چکی ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. علامہ طباطبائی، سید محمد حسین، نہایۃ الحکمۃ، ص ۱۔    
۲. مصباح یزدی، محمد تقی، شرح نہایۃ الحکمۃ، ج ۱، ص ۴۳۔    


مأخذ

[ترمیم]

سائٹ اندیشہ قم۔    






جعبه ابزار