یحیی بن ہانی بن عروه مرادی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



یحیی بن ہانی بن عروه مرادی، شہدائے کربلا میں سے ایک ہیں۔


یحیی کی والدہ

[ترمیم]

آپ کی والدہ روعہ یا رویحہ
[۲] اسرار الشهاده، فاضل دربندی، ج۲، ص۶۱۔
بنت عمر ( عمرو بن حجاج زبیدی) کی ہمشیرہ ہیں۔

یحیی بن ہانی کی شہادت کا واقعہ

[ترمیم]

یحیی بن ہانی مسلم بن عقیل اور ہانی بن عروہ کی شہادت کے بعد ابن زیاد کے خوف سے فرار ہو گئے اور اپنے قبیلے میں مخفی ہو گئے۔
جب امام حسینؑ کی کربلا آمد سے مطلع ہوئے تو کربلا پہنچ گئے اور حضرتؑ کے ساتھ ملحق ہو گئے۔
[۳] تنقیح المقال، مامقانی، عبد الله، ج۳، ص۳۲۲۔

عاشور کے دن جب جنگ شعلہ ور ہوئے تو آپ میدان میں اترے۔

یحیی کا میدان میں رجز

[ترمیم]

بعض کے بقول آپ یہ رجز پڑھ رہے تھے:
أَغْشاکُمْ ضَرْباً بِحَدِّ السَّیْفِ • لِأَجْلِ مَنْ حَلَّ بِأَرْضِ الْخَیْفِ‌
بِقُدْرَةِ الرَّحمنِ رَبِّ الْکَیْفِ • أَضرِبُکُمْ ضَرْباً بِغَیْرِ حَیْفِ
تیز شمشیر سے تمہیں ضربیں لگاؤں گا، اس کی خاطر جو خیف کی سرزمین پر پڑاؤ ڈالے ہوا تھا؛ کیفیات کے رب کی طاقت سے ظلم و ستم کے بغیر تمہیں ضربیں ماروں گا۔

یحیی کی شہادت

[ترمیم]

پھر جنگ میں مشغول ہو گئے، اپنے کچھ دشمنوں کو ہلاک کرنے کے بعد خود بھی درجہ شہادت پر فائز ہو گئے۔
[۵] تنقیح المقال، مامقانی، عبد الله، ج۳، ص۳۲۲۔
[۷] عاشورا چه روزی است، ج۱، ص ۲۵۵۔
[۸] وسیلة الدّارین، موسوی زنجانی، ج۱، ص۲۰۹۔
[۹] مدینة الحسین علیه السلام، ج۱، ص۶۲۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. تاریخ طبری، طبری، ابن جریر، ج۴، ص۲۷۲۔    
۲. اسرار الشهاده، فاضل دربندی، ج۲، ص۶۱۔
۳. تنقیح المقال، مامقانی، عبد الله، ج۳، ص۳۲۲۔
۴. ذخیرة الدارین، جمعی از نویسندگان، ج۱، ص۴۵۵۔    
۵. تنقیح المقال، مامقانی، عبد الله، ج۳، ص۳۲۲۔
۶. ذخیرة الدارین، جمعی از نویسندگان، ج۱، ص ۴۵۵۔    
۷. عاشورا چه روزی است، ج۱، ص ۲۵۵۔
۸. وسیلة الدّارین، موسوی زنجانی، ج۱، ص۲۰۹۔
۹. مدینة الحسین علیه السلام، ج۱، ص۶۲۔


ماخذ

[ترمیم]

پژوهشی پیرامون شہدائے کربلا،جمعی از نویسندگان، ص۳۹۵-۳۹۶۔    






جعبه ابزار