دلالت التزامی
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
دلالت التزامى سے مراد
لفظ كا اس معنى پر
دلالت كرنا ہے جو
موضوع لہ سے خارج اور اس كو لازم ہے۔
[ترمیم]
دلالت لفظی كى اقسام مىں سے اىك دلالت التزامى ہے جو
دلالت مطابقی اور
تضمنی كے مقابلے مىں ہے۔
دلالت التزامى سے مراد لفظ كى اُس معنى پر دلالت ہے جو موضوع لہ سے خارج ہے لىكن ذہن مىں ىہ معنىِ خارج خود موضوع لہ كو لازم ہے؛
ىعنی
ذہن مىں جب بھى موضوع لہ آتا ہے تو يہ بھى اس كے ساتھ ساتھ ابھر آتا ہے، جىسے چھت كى دىوار پر دلالت، كىونكہ جب بھى چھت كا معنى ذہن مىں آتا ہے تو دىوار كا معنى بھى اس كے ہمراہ ذہن مىں ابھر آتا ہے۔
اسى طرح مصنوع كى
صانع پر دلالت اور تىن كى اىك اىك پر دلالت ہے ... وغىرہ۔
لفظ جس معنى كے لىے اىجاد كىا گىا ہے اس معنى كو موضوع لہ كہتے ہىں۔ بعض اوقات لفظ كى دلالت موضوع لہ كے ساتھ ساتھ اىك اىسے معنى پر بھى ہو رہى ہوتى ہے جس كے لىے اگرچے لفظ وضع نہىں كىا گىا لىكن وہ معنى چونكہ ہمىشہ موضوع لہ كے ہمراہ ذہن مىں آتا ہے اس لىے جىسے ہى لفظ بولتے ہىں تو يہ خارج از موضوع لہ جو اس كے ساتھ تلازم ركھتا ہے ذہن مىں آ جاتا ہے اور اس طرح لفظ كى دلالت اىك اىسے معنى پر ہوتى ہے جو موضوع لہ سے خارج ہے لىكن اس كو ملازم ہے۔
[ترمیم]
مرحوم مظفر نے دلالت التزامى كى دو
شرطیں ذكر كى ہىں:
۱ ـ لفظ اور معنى مىں تلازم كا ہونا، ضرورى ہے كہ ىہ تلازم ذہنى ہو كىونكہ تلازم خارجى اگر ذہن مىں راسخ نہىں ہے تو وہ كفاىت نہىں كرتا۔ پس تلازم اىك مرتبہ خارج مىں ہوتا ہے اور اىك مرتبہ ذہن مىں۔ صرف خارج مىں دو چىزوں كے درمىان تلازم سے لفظ كى معنى پر دلالت نہىں ہوتى بلكہ ضرورى ہے كہ لفظ اور معنى كے درمىان تلازم ذہن مىں پاىا جائے۔
۲ ـ ضرورى ہے كہ لفظ اور معنى كے درمىان تلازم
لزوم بیّن بالمعنی الاخص كا ہو؛ ىعنى فقط لفظ كا تصور كرنے سے معنى بغىر كسى واسطہ كے ذہن مىں ابھر آئے۔ منطق مىں لزوم كى دو قسمىں بىان كى گئى ہىں:
۱۔ لازم بىّن، اس كو دو حصوں مىں تقسىم كىا جاتا ہے: لاز بىّن بمعنى اعم اور لازم بىّن بمعنى اخص
۲۔ لازم غىر بىّن
دلالت التزامىہ مىں تلازم كى جو قسم مراد ہے وہ لازم بىّن بمعنى أخص ہے۔
[ترمیم]
[ترمیم]
فرہنگنامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۴۵۶، ماخوذ از مقالہ دلالت التزامی۔