دلالت تضمنی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



دلالتِ تضمنی سے مراد لفظ کا اپنے معنیِ موضوع لہ کے جزء پر دلالت کرنا ہے۔


دلالتِ تضمنی کی تعریف

[ترمیم]

دلالتِ لفظی کی اقسام میں سے ایک دلالت تضمنی ہے جس کے مقابلے میں دلالتِ مطابقی اور دلالت التزامی آتی ہے۔ اس سے مراد لفظ کا اپنے معنیِ موضوع لہ کے جزء پر دلالت کرنا ہے۔ بالفاظِ دیگر لفظ کی اپنے معنی کے جزء پر دلالت کرنا دلالتِ تضمنی کہلاتا ہے۔

کچھ مثالیں

[ترمیم]

۱۔ لفظِ بَیۡعٌ کی ملکیت بنانے پر دلالت۔ اس مثال پر دقت کریں تو معلوم ہو گا کہ بَیۡعٌ عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب کسی شیء کو فروخت کر کے دوسرے کی ملکیت میں دینا اور اس کے عوض میں کچھ لینا ہے لیکن اس مثال میں بَیۡعٌ کہہ کر جزءِ معنی مراد لیا گیا ہے۔
۲۔ اسی طرح ایک مثال انسان کی ہے کہ انسان کہہ کر حیوان یا ناطق مراد لیا جائے، جبکہ انسان کا مطلب حیوانِ ناطق ہے لیکن ہم انسان کہہ کر ایک جزء مثلا ناطق مراد لیتے ہیں۔
۳۔اسی طرح کتاب کی مثال ہے کہ کتاب کہہ کر فقط اس کی جلد مراد لی جائے۔
[۲] منطق صوری، خوانساری، محمد، جزء۱، ص۶۰۔
[۳] شرح المنظومۃ -منطق-، سبزواری، ہادی بن مہدی، ص۱۰۴۔
[۴] تحریر القواعد المنطقیۃ فی شرح رسالۃ الشمسیۃ، قطب الدین رازی، محمد بن محمد، ص۲۹۔
[۵] اشارت وتنبیہات، ابن سینا، حسین بن عبد الله، ص۱۳۹۔
[۷] الشفا -المنطق-، ابن سینا، حسین بن عبد الله، ج۱، جزء۲، ص۴۳-۴۴۔
[۸] التحصیل، بہمنیار بن مرزبان، ص۱۳۔
[۱۰] درة التاج، منطق، قطب الدین شیرازی، محمود بن مسعود، جزء۲، ص۱۵۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. اساس الاقتباس، نصیر الدین طوسی، محمد بن محمد، ص۷-۸۔    
۲. منطق صوری، خوانساری، محمد، جزء۱، ص۶۰۔
۳. شرح المنظومۃ -منطق-، سبزواری، ہادی بن مہدی، ص۱۰۴۔
۴. تحریر القواعد المنطقیۃ فی شرح رسالۃ الشمسیۃ، قطب الدین رازی، محمد بن محمد، ص۲۹۔
۵. اشارت وتنبیہات، ابن سینا، حسین بن عبد الله، ص۱۳۹۔
۶. الجوہر النضید، علامہ حلی، حسن بن یوسف، ص۸۔    
۷. الشفا -المنطق-، ابن سینا، حسین بن عبد الله، ج۱، جزء۲، ص۴۳-۴۴۔
۸. التحصیل، بہمنیار بن مرزبان، ص۱۳۔
۹. الحاشیۃ علی التہذیب، ملا عبد الله بن حسین یزدی، ص۴۰۔    
۱۰. درة التاج، منطق، قطب الدین شیرازی، محمود بن مسعود، جزء۲، ص۱۵۔
۱۱. المنطق، مظفر، محمد رضا، ص۴۳۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌ نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص ۴۵۷، مقالہِ دلالت تمضمنی سے یہ تحریر لی گئی ہے۔    






جعبه ابزار