تکلیف معلوم

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



تکلیفِ معلوم کا اطلاق اس تکلیف پر ہوتا ہے جو علم یا ظنّ معتبر کے ذریعے ثابت ہو۔


اصطلاح کی تعریف

[ترمیم]

تکلیفِ معلوم اس تکلیف کو کہتے ہیں جس کے بارے میں مکلف کو علمِ واجدنی ہے یا تعبدی طور پر معلوم ہے کہ اس کا ذمہ اس تکلیف کے ساتھ مشغول ہے اور تکلیف اس پر عائد ہوتی ہے۔ بالفاظِ دیگر تکلیفِ معلوم اس تکلیف کو کہتے ہیں جس کے بارے میں مکلف کو دلیل قطعی یعنی علم حاصل ہے یا ظنِ معتبر (علمی) ہے کہ تکلیف اس کے کندھوں پر عائد ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. صدر، محمد باقر، دروس فی علم الاصول، ج۱، ص۱۳۱۔    
۲. صدر، محمد باقر، بحوث فی علم الاصول، ج۵، ص۲۴۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۳۶۰، مقالہِ تکلیف معلوم سے یہ تحریر لی گئی ہے۔    






جعبه ابزار