حدیثِ ضعیف

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



حديثِ ضعيف خبر واحد كى اقسام ميں سے ايك قسم ہے۔


حدیث ضعیف كى وضاحت

[ترمیم]

علم درایت ميں حديثِ ضعيف ايك اصطلاح ہے۔ اس حديث كو ضعيف كہا جاتا ہے جس حديث كے تمام يا بعض راويوں ميں وہ شرائط نہ پائى جاتى ہوں جو حدیثِ صحیح، حدیثِ حسن اور حدیثِ موثق ميں معتبر شمار كى جاتى ہيں، مثلا سندِ حدیث ميں كوئى ايسا راوی موجود ہو جو مجہول يا فاسد العقیدة ہو اور اس كى توثيق وارد نہ ہوئى ہو اگرچے حديث كى سند ميں موجود بقيہ راوى امامى اور عادل ہوں تو ايسى حديث ضعيف كہلائے گى۔
حديثِ ضعيف كو اگر بيرونى قرائن اور شواہد سے قطع نظر ملاحظہ كيا جائے تو وہ حجّت نہيں ہے، ليكن اگر مضمونِ حديث پر مشہور علماء كا عمل موجود ہے تو آيا يہ عملِ مشہور اس حديث كے ضعف كا جبران كرتا ہے يا نہيں؟ اس مسئلہ ميں علماء كا اختلاف ہے۔
مشہور كى نظر يہ ہے كہ عملِ مشہور حديث كے ضعف كا جبران كرتا ہے۔
قولِ مشہور يہ ہے كہ سنن، مستحبات اور مکروہات ميں عملِ مشہور ضعيف احاديث كا جبران كرتا ہے جس كو قاعدہ تسامح در ادلّہ سنن سے تعبير كيا جاتا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. شہید ثانی، زین الدین، الرعایۃ فی علم الدرایۃ، ص۸۶۔    
۲. شہید ثانی، زین الدین، الرعایۃ فی علم الدرایۃ، ص۹۸۔    
۳. خوئی، سید ابو القاسم، تنقیح فی شرح العروۃ الوثقی، ج۱، ص۴۷۷۔    
۴. خوئی، سید ابو القاسم، مصباح الفقاہۃ ج۲، ص۱۰۰۔    
۵. خوئی، سید ابو القاسم، التنقیح فی شرح العروۃ الوثقی، ج۹، ص۳۸۰۔    
۶. بجنوردی، سید حسن، القواعد الفقہیۃ، ج۳، ص۳۳۳۔    
۷. مصطفوی، سید محمد کاظم، مأة قاعدة فقہیۃ، ص۹۵۔    


ماخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج۳، ص۲۶۵-۲۶۶۔    






جعبه ابزار