حصن

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



عربی لغت میں حَصۡن ایسے قلعہ کو کہتے ہیں جو انتہائی محکم ہو اور ناقابل تسخیر سمجھا جائے۔
[۲] فرہنگ جدید عربی- فارسی۔



حصن كا اصطلاحی معنی

[ترمیم]

اصطلاح میں بلند و بالا قلعہ کو حصن کہا جاتا ہے۔ حصن اس بلند و بالا قلعہ کو کہتے ہیں جس کی دیواریں اس قدر بلند ہوتی ہیں کہ عموما اس کو فتح کرنا قدرت سے باہر سمجھا جاتا ہے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالی یہودیوں کے بارے میں ارشاد فرماتا ہے:لایُقاتِلُونَکُمْ جَمیعاً الّا فی‌ قُرْیً مُحَصَّنَةٍ اوْ مِنْ وَراءِ جُدُرٍ؛ وہ سب تم سے جنگ نہیں لڑیں گے مگر مضبوط قلعے نما بستیوں سے یا دیواروں کی آڑ سے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. ابن فارس، احمد، معجم مقاییس اللغۃ، ج ۲، ص ۶۹۔    
۲. فرہنگ جدید عربی- فارسی۔
۳. مروارید، علی اصغر، الینابیع الفقہیۃ، ج ۹، ص ۸۷۔    
۴. حشر/سوره۵۹، آیت ۱۴۔    


مأخذ

[ترمیم]

اصطلاحات نظامی در فقہ اسلامی، ص۵۲۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : قرآن شناسی | لفظ شناسی




جعبه ابزار