خزیمہ کوفی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



بعض محققین نے خزیمہ کوفی کو کربلا کے شہداء میں شمار کیا ہے۔


امام حسینؑ کے ساتھ پیوست

[ترمیم]

تاریخ و سیرت کے منابع اولیہ میں خزیمہ کا نام ہمیں نظر نہیں آتا۔ البتہ قندوزی کا کہنا ہے کہ کربلا کے میدان میں عمر بن سعد نے پہلے امام حسینؑ کی جانب شہاب بن کثیر کو بھیجا اور اس کے بعد اس نے خزیمہ کو امام حسینؑ کی طرف بھیجا گیا۔ خزیمہ جب امام حسینؑ کی خدمت میں پہنچا تو اس نے اپنا اسلحہ زمین پر کھا اور امام حسینؑ کے پاؤں مبارک کو بوسہ دیا اور کہنے لگا: مَنْ ذا الّذی يترك الجنّة ویمضی الی النار؛ کون ہے جو جنت کو ترک کر کے جہنم کی راہ پر چل نکلے!! امام حسینؑ کے ساتھ ملنے کے بعد خزیمہ دوبارہ عمر بن سعد کی طرف لوٹ کر نہیں گیا۔

شہادت

[ترمیم]

خزیمہ امام حسینؑ کے ہمراہ تھا یہاں تک روز عاشور شہید ہو کر شہداء کربلا کے خوبصورت و زیبا گلدستہ کا حصہ بن گیا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. قندوزی، سلیمان بن ابراہیم، ینابیع المودّة لذوی القربی، ج۳ ص۶۶۔    


مأخذ

[ترمیم]

‌پژوہشی پیرامون شہدای کربلا، جمعی از نویسندگان، ج۱، ص۱۵۹۔    






جعبه ابزار